آئی جی خیبرپختونخوا ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی کا زینب قتل کیس کے حوالے سے چارسدہ کا دورہم

زینب قتل کیس میں تفتیش ڈی آئی جی مردان شیر اکبرخان کے زیرنگرانی ڈی پی او چارسدہ محمد شعیب خان خودکر رہے ہیں،ملزمان کی گرفتاری کیلئے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں،ملزمان کو گرفتار کرکے عوام کے سامنے لایا جائیگا،میڈیا بریفنگ

جمعہ 9 اکتوبر 2020 00:03

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2020ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواہ ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے زینب قتل کیس کے حوالے سے چارسدہ کا دورہ کیا۔آئی جی خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے کہا کہ زینب قتل کیس میں تفتیش ڈی آئی جی مردان شیر اکبرخان کے زیرنگرانی ڈی پی او چارسدہ محمد شعیب خان خودکر رہے ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

تفتیشی ٹیم پہلے دن سے کوشش کر رہی ہے رزلٹ بہت جلد عوام کے سامنے آئے گا، ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچاینگے۔ ڈی این اے کیلئے بچی کے جسم کے نمونے لاہور بھجوائے گئے۔میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مزید کاروائی عمل میں لائی جائی گی۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس کی اسپیشل ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اختر منیر ولدنصیر اللہ ساکن شیخ کلے نے 6اکتوبر 2020کورات:30 9بجے رپورٹ درج کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میری بیٹی زینب بعمر ڈھائی سال جوکہ دوپہر 1بجے گھر سے کھیل کود کے لئے نکلی اور لاپتہ ہوگئی۔

ہم نے بہت تلاش کیا لیکن کوئی معلوم نہ ہوا۔ تھانہ پڑانگ میں بچی کی اغوائیگی کی رپورٹ درج کرتے ہوئے انکوائری شروع کر دی گئی۔ دوران انکوائری پولیس کو اطلاع ملی کہ جبہ کورونہ میں ایک بچی کھیتوں میں مردہ حالت میں پڑی ہے۔واقعات کی اطلاع ملتی ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔کیس کے حوالے سے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختوخوا ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے چارسدہ کا دورہ کیا۔

دورے کے موقع پر میڈیا نمائندوں کو کیس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔بریفنگ کے دوران آئی جی خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے کہا کہ کیس میں تفتیش ڈی آئی جی مردان شیر اکبر خان کے زیر نگرانی ڈی پی او چارسدہ محمد شعیب خان خود کر رہے ہیں۔ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہے تفتیشی ٹیم پہلے دن سے کوششیں کر رہی ہے۔

ڈی این اے کیلئے بچی کے جسم کے نمونے لاہور بھجوائے گئے۔میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مزید کاروائی عمل میں لائی جائی گی اوربہت جلد ملزمان کو گرفتار کرکے عوام کے سامنے لایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لئے یہ فخر کی بات ہے کہ چارسدہ پولیس نے گزشتہ دورانیہ میں بہت سے ان ٹریس مقدمات کو ٹریس کرکے ملزمان کو گرفتار کیا۔ صوبہ بھر میں گزشتہ 9مہینوں کے دوران جنسی زیادتی کیس میں 300کے قریب ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اسی طرح زینب قتل کیس بھی پولیس کے لئے ایک چیلنچ ہے۔ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔چارسدہ دورے کے موقع پر انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے متاثرہ خاندان کے ساتھ ان کے رہائش گاہ پر ملاقات کی۔متاثرہ خاندن کے ساتھ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر ڈی آئی جی مردان شیر اکبر خان اور ڈی پی او چارسدہ محمد شعیب خان بھی موجود تھے۔

چار سدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں