حکومت نے پہلی مرتبہ شفاف الیکشن کروانے کیلئے بہترین ضابطہ اخلاق مرتب اور مانیٹرنگ سسٹم ترتیب دیا ہے، ڈپٹی کمشنر

ہفتہ 21 جولائی 2018 23:16

چنیوٹ۔21جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2018ء) حکومت پاکستان نے پہلی مرتبہ شفاف الیکشن کروانے کیلئے بہترین ضابطہ اخلاق مرتب اور مانیٹرنگ سسٹم ترتیب دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر خضر افضال چوہدری نے ڈسٹرکٹ پریس کلب چنیوٹ میں پروگرام میٹ دی پریس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی کمشنر خضر افضال چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈسٹرکٹ پریس کلب چنیوٹ کے عہدیداران و ممبران کے شکر گزار ہیں کہ انہیں دعوت دی۔

الیکشن ضابطہ اخلاق 2018 ء کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت نے شفاف الیکشن کروانے کیلئے بہترین ضابطہ اخلاق ترتیب دیا اور اسپر عملدرآمد کرنے کیلئے مانیٹرنگ ٹیمز کاموثر نظام بنایا ہے۔

(جاری ہے)

ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر اسکا انچارج ہے اور 3عہدیدار ضلعی افسران پر مشتمل ہیں. ہمارے ضلع میں 8 مانیٹرنگ ٹیمیں ہیںاور انکے 4 ضلعی افسران انچارج ہیں۔

یہاں آنے پر پہلا کام الیکشن کی تیاری اور مانیٹرنگ نظام کو بہتر بنانے کا سونپا گیا.افسران کی ٹرانسفرز کی وجہ سے مانیٹرنگ سسٹم تھوڑا پیچھے تھا، میں نے افسران کو باور کروایا کہ یہ ہمارا قومی فریضہ ہے الیکشن کو مانیٹر کرنا اور ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کروانا جس کے لیے حکومت نے ہمیں ہدایات دیں اور سہولیات مہیا کی ہیں۔ایک موبائل ایپلیکیشن پی آئی ڈی پر روزانہ ضابط اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف رپورٹ دی جاتی ہے۔

خوشی کی بات ہے کہ الیکشن ضابطہ اخلاق کی وائلیشن اور اسے ریموو کروانے میں ہمارا ضلع پنجاب بھر میں دوسرے نمبر پر آیا ہے۔ہم نے ضابط اخلاق کی آگاہی کیلئے امیدواران کو اپنے پاس بلا کر تفصیلات بتائیں۔حلقہ وائز ان کو بریف کیا گیا کہ پینا فلیکسز انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہونے کی وجہ سے ان پر مکمل پابندی ہے۔ریلیوں پر مکمل پابندی ہے۔

اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہے۔کارنر میٹنگ اور جلسہ پیشگی اجازت لیکر کریں۔وال چاکنگ پر پابندی ہے۔امیدواران کو ضابط اخلاق کی کاپیز بھی دی گئیں۔مانیٹرنگ سسٹم کے تحت خلاف ورزی کرنے والے امیدواران کو شوکاز نوٹس جاری کیے، جرمانے کیے اور بعض کیلیے الیکشن کمیشن کو لکھ کر بھیجا جو باربار خلاف ورزی کرتے رہے۔ہم نے ابتک 45 امیدواروں کو وارننگ20 کو شوکاز نوٹس جاری کیی 4لاکھ 29 ہزار جرمانہ کیا جن میں سے 2لاکھ 45 ہزار جمع بھی ہوگیا ہے جبکہ 3 امیدواروں کے خلافایف آئی آر درج کروائیں15 امیدواروں کی جانب سے بار بار ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انکے خلاف کیسز الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے۔

ابتک 2ہزار 7سو 25 پینافلیکسز اتارے گئے ہیں۔علاوہ ازیں سرکاری ملازم الیکشن کمپیئن کا حصہ نہیں بن سکتے اسی سلسلہ میں لوکل گورنمنٹ کے چیئرمین تا کونسلرز کو معطل کیا گیا ہے۔معطلی کے بعد بھی وہ الیکشن کمپیئن میں حصہ نہیں لے سکتے۔ 3سرکاری افسروں کو وارننگ دی پھر خلاف ورزی پر انکے خلاف الیکشن کمیشن کو لکھ کر بھیج دیا ہے۔ایک پارٹی کے چیئرمین کو ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

انکو وارننگ دی گئی خلاف ورزی پر انکے 4امیدواروں کے خلاف کاروائی کے لیے الیکشن کمیشن کو لکھا گیا ہے۔ہم نے مانیٹرنگ ٹیموں کے علاوہ سول سوسائٹی کے لوگوں جن میں آپ کے میڈیا پرسنز بھی شامل ہیں کی نشاندہی پر ایکشن لیا۔میرے پاس شکایت آئی کہ کسی جگہ ترقیاتی کام ہورہا ہے مجھے انکا نام بھی نہیں پتہ تھا۔اگلے روز اس ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے لکھا اور انکے افسران کو وارننگ کے شوکاز نوٹس جاری کیی. اسی طرح دیگر واقعات پر ایکشن لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا نمبر آپ سب کے پاس ہے کہیں بھی ضابط اخلاق کی خلاف ورزی ہو فوری اطلاع کریں ہم ایکشن لیں گے۔اسکے بعد صحافیوں نے مختلف مسائل کی نشاندہی کی جس پر ڈی سی خضر افضال چوہدری نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ چنیوٹ کے صحافی معاشرے پر گہری نظر رکھتے ہیں انشائاللہ الیکشن کے فوری بعد تمام مسائل کو حل کیا جائے گا۔

چنیوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں