ں*مساجد اور مدارس کی رجسٹریشن کا شرعی و قانونی پہلوئوں سے جائزہ جاری ہے،علما کرام

اتوار 21 فروری 2021 18:55

چنیوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2021ء) مساجد اور مدارس کی رجسٹریشن کا معاملہ ملکی سطح کا معاملہ ہے، اور اس بارے میں تمام مکاتب فکر کی قیادت کے اعلی سطح پر رابطے ہیں اور اس کے شرعی اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے، جیسے ہی تمام مکاتب فکر اور حکومت کے درمیان جو اتفاق رائے سے طے ہوگا، ہم اس کے پابند ہیں انفرادی طور پر کسی مسجد یا مدرسے کی رجسٹریشن کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا، ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام ضلع چنیوٹ، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، وفاق المدارس العربیہ پاکستان، مجلس احرار اسلام پاکستان، انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان، اتحاد علمائے دیوبند ضلع چنیوٹ کے راہنماؤں ایم پی اے مولانا محمد الیاس چنیوٹی، مولانا قاری عبد الحمید حامد، مولانا سیف اللّٰہ خالد، مولانا غلام مصطفیٰ، مولانا فیض اللّٰہ خان، مولانا محمد ہارون، مولانا ملک طاہر حسین ودیگر علماء کرام نے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں ضلع بھر کی مساجد و مدارس علماء کرام نے کثیر تعداد نے شرکت کی، علماء کرام نے متفقہ فیصلہ کیا کہ جیسے اعلیٰ سطح پر کوئی فیصلہ ہوگا ہم اس کی پابندی کرتے ہوئے حکومت سے بھرپور تعاون کریں گے، علماء کرام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اوقاف وقف ایکٹ میں جو غیر شرعی شرائط ہیں ان کو ختم کیا جائے اور مفتی محمد تقی عثمانی نے جو سفارشات مرتب کرکے حکومتی کمیٹی تک پہنچائیں ہیں ان کو اس وقف ایکٹ میں شامل کیا جائے، علماء کرام نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چناب نگر شہر میں بری طرح کرونا وائرس پھیلا ہوا جس سے شہری آبادی کافی متاثر ہے، اس لیے چناب نگر شہر میں حالات بہتر ہونے تک آمد و رفت کو کم سے کم کیا جائے، اجلاس میں فرانس کی حکومت کی طرف سے مسلمانوں پر نئے امتیازی قانون پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ فرانس کی تمام مساجد اور مدارس کو حکومت اپنی تحویل میں لے گی اور ان کو پابند کیا جارہا ہے، اس قانون کے ذریعے کفار کو مسلمانوں پر غلبہ دینے کی کوشش کی جارہی ہے، اجلاس میں کہاگیا کہ فرانس خود کو سیکولر ازم اور جمہوریت کا چمپین بنا کر پیش کرتا ہے اگر وہ اپنے اس دعویٰ میں سچا ہے تو جمہور کی آزادی رائے کا احترام کرتے ہوئے ناجائز پابندیاں ختم کرے۔

چنیوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں