چترال ، ریری اویر میں پانی کی شدید قلت، فصلیں اور پھلوں کے باغات خشک ، لوگ نقل مقانی پر مجبور

سکول کے بچوں کا سخت سردی میں احتجاج، چیف جسٹس ثاقب نثار اور وزیر اعظم عمران خان سے پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات کا مطالبہ

جمعہ 14 دسمبر 2018 15:18

چترا ل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) چترا ل کے بالائی علاقے ریری اویر میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس سے لوگوں کے روزگار اور معیشت پر بھی برے اثرات پڑ نے لگے ہیں، علاقے میں ار د گرد پہاڑوں پر برف باری ہوئی ہے لیکن پانی کا مسئلہ برقرار ہے، شدید سردی کے باوجود سکول کے چھوٹے بچوں پانی کی فراہمی کیلئے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے والدین کا کوئی اور ذریعہ معاش نہیں ہے وہ کھیتی باڑی اور پھلوں کو خشک کر فروخت کرتے ہیں جس سے ہمارے تعلیمی اخرجات پورے اور گھر چلتے ہیں مگر پانی کی عدم دستیابی سے فصلیں اور پھلوں کے باغات تباہ ہو رہے ہیں جس کے باعث ہم فاکوں پر مجبور ہو گئے ہیں ، سکول کے بچوں نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار اور وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ محکمہ آبپاشی کے ذریعے پانی کا بندوبست کیا جائے ۔

(جاری ہے)

اے پی پی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے معززین علاقہ کا کہناتھا کہ جب چیف جسٹس صاحب چترال کے دورے پر آئے تھے تو ہم نے ان کو بھی درخواست پیش کی تھی جس پر انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ متعلقہ حکام کو ہدایت دیکر پانی کا مسئلہ حل کرائینگے ،مگر محکمہ آبپاشی اس میں دلچسپی نہیں لے رہا ۔علاقے کے سماجی کارکنان سدار ولی شاہ، جہان خان، شیر اللہ، شہریار، سراج الرحمن، حافظ الرحمان ، حمایت اللہ وغیرہ نے بتایا کہ پہلے یہاں پانی کے چشمے تھے مگر اب وہ خشک ہوچکے ہیںعلاقے میں تین ہزار لوگ رہتے ہیں جن کی چالیس ہزار ایکڑ زمین پانی کی قلت کیوجہ سے بنجر ہو رہی ہے ، حالات سے تنگ آ کر 85 گھرانوں نے نقل مکانی بھی کی ہے انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر صورت حال یہی رہی تو وہ بھی نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوں گے۔

متاثرین نے چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس میاں ثاقب نثار ، وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور صوبائی وزیر اعلیٰ محمود خان سے اپیل کی ہے کہ ان کی پانی کا مسئلہ جلد از جلد حل کرائے تاکہ ان کی ذرحیز زمین بنجر ہونے بچ جائے اور یہ لوگ فاقہ کشی کے شکار نہ ہو۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں