چترال، 2015 کے تباہ کن زلزلے کی یاد میں چترال یونیورسٹی میں آگاہی سیمینارکاانعقاد

جمعرات 19 اکتوبر 2017 13:14

چترال۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2017ء) چترال میں 19 اکتوبر 2015ء کے تباہ کن زلزلے کی یاد میں چترال یونیورسٹی میں آگاہی سیمینارکاانعقادکیا گیا۔ 19 اکتوبر 2015 ء کوچترال میں تباہ کن زلزلہ جس میں 32 افراد جاں بحق،ڈیڑھ سوسے زائد زخمی اورہزاروں مکانات بھی تباہ ہوگئے تھے۔اس حوالے سے جامعہ چترال میں ایک آگاہی تقریب منعقد ہوئی ،تقریب میںقدرتی آفات جیسے زلزلہ، سیلاب وغیرہ سے بچنے اور نقصانات کی شرح کم سے کم کرنے کے حوالے سے ماہرین نے اظہار خیال کیا۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر مہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب کی صدارت چترال یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری نے کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ ہم قدرتی آفات کو روک تو نہیں سکتے البتہ حفاظتی تدابیر اپناتے ہوئے نقصانات کا شرح کم سے کم کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چترال قدرتی آفات کے حوالے سے ایک ریڈ زون ہے جہاں ہر وقت خطرہ رہتی ہے مگر اس کے باوجود لوگ دھڑا دھڑ جنگلات کی کٹا ئی کررہے ہیں اور مکانات بناتے وقت ماہرین کی رائے نہیں لیتے جس کی وجہ سے قدرتی آفات کے وقت زیادہ سے زیادہ نقصانات کاسامناکرناپڑتاہے ۔

انہوںنے کہاکہ اگرلوگ ماہرین کے رائے کے مطابق مکانات تعمیرکریںگے توکم سے کم جانی ومالی نقصانات ہونگے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ یونٹ کو مزید فعال بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ مصیبت کے ہر گھڑی میں عوام کی خدمت کیلئے تیاررہیگی۔آگاہی سیمنار سے مختلف کالجوں کے پروفیسرز ، غیر سرکاری اداروں کے نمائندوںاور دیگر ماہرین نے بھی اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر یونیورسٹی آف چترال میں ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں ہنگامی صورت حال سے نبرد آزما ہونے کیلئے استعمال میں لانے والی مشنری اور سامان کی نمائش کی گئی۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں