سنوچاچا سنو2018ء میرا پہلا اور آپ کا آخری الیکشن ہوگا،بلاول بھٹوکاعمران خان کوچیلنج

میاں صاحب خوش نہ ہوں کہ جان بچ گئی ابھی لوٹی دولت کاحساب دیناہوگا،عمران خان اور نوازشریف ایک ہی سکے کے دورخ ہیں،وزیراعلیٰ کے پی کے پرکرپشن کے الزامات ہیں،خان صاحب آپ کی سیاست کامحورگالی دینااور الزام لگاناہے،کیاوجہ ہے کہ پڑھی لکھی خواتین پارٹی چھوڑکرجارہی ہیں،تنقید ٹھیک لیکن ایک ریاست کے وزیراعظم کوآپ گالی کیسے دے سکتے ہو؟چیئرمین پیپلزپارٹی عوامی جلسہ سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 5 اگست 2017 16:40

سنوچاچا سنو2018ء میرا پہلا اور آپ کا آخری الیکشن ہوگا،بلاول بھٹوکاعمران خان کوچیلنج
چترال(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔05 اگست 2017ء ) : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے عمران خان کوچیلنج کرتے ہوئے کہاہے کہ سنوچاچاسنو2018ء میراپہلااور آپ کاآخری الیکشن ہوگا،عمران خان اور نوازشریف ایک ہی سکے کے دورخ ہیں،دونوں اقتدارکے بھوکے ہیں،آپ کے وزیراعلیٰ پرکرپشن کے الزامات ہیں،خان کاکچن اور ترین کاجہازکے پی کے حکومت سے چل رہاہے،خان صاحب آپ کی سیاست کامحورگالی دینااور الزام لگاناہے،کیاوجہ ہے کہ پڑھی لکھی خواتین آپ کی پارٹی چھوڑکرجارہی ہیں،وزیراعظم آزادکشمیرکے بیان پرتنقیدکی جاسکتی ہے،لیکن ایک ریاست کے وزیراعظم کوآپ گالی کیسے دے سکتے ہو؟میاں صاحب خوش نہ ہوں کہ جان بچ گئی ابھی آپ کولوٹی دولت کاحساب دیناہوگا۔

انہوں نے آج چترا ل میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہیدبی بی کی حکومت ہویاصدرزرداری کادورہوہم نے ہمیشہ آپ کی خدمت کی ہے۔

(جاری ہے)

یہاں کے بزرگوں کویادہوگاجب ذوالفقاربھٹویہاں آئے توانہوں نے ڈگری کالجزکی بنیادرکھی۔ذوالفقارعلی بھٹونے چشمہ پاورپراجیکٹ شروع کروایا۔غذائی قلت کے باعث یہاں پنجاب سے گندم خریدکربھجوائی۔یہاں آج بھی گندم پرسبسڈی اسی کی وجہ سے ہے۔

چینی ،کھاداور دیگرچیزوں پربھی سبسڈی مقررکی۔اسی لیے چترال کے عوام پیپلزپارٹی سے محبت کرتے ہیں۔محترمہ شہیدنے بھی چترا ل میں بجلی کی کمی کوپوراکرنے کیلئے لواری کے مشکل پہاڑوں سے بجلی یہاں پہنچائی۔پچھلی حکومت میں صدرزرداری بھی چترال کونہیں بھولے۔لواری ٹنل کوریل ٹنل کی بجائے روڈ ٹنل میں تبدیل کروایا۔چترال کے لوگوں کے دوارب کے قرض معاف کیے۔

ہماری حکومت میں جن کاموں کاآغازکیاگیاآج وہ مکمل ہورہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ابھی پچھلے ہی دنوں میں نااہل وزیراعظم نے نامکمل لواری ٹنل کاافتتاح کیا۔اور اپنے نام کی تختی لگوائی۔جبکہ یہ کام ذوالفقار علی بھٹوکے دورمیں شروع ہواتھا۔انہوں نے کہاکہ میاں صاحب کوتختیاں لگانے کابڑاشوق ہے۔اسی دوران ان کاتختہ الٹ گیا۔سپریم کورٹ نے ان کونااہل کردیا۔

اور ان کی منافقانہ سیاست کاخاتمہ ہوگیاہے۔میاں صاحب یہ مت بھولناکہ آپ کی جان بچ گئی ابھی آپ کوہرجرم ،قوم کی لوٹی دولت کاحساب دیناہوگا۔آپ نے جوکسانوں کے ساتھ کیا،غریبوں کے ساتھ کیااس سب کاحساب دیناہوگا۔قدرت کاقانون ہوتاہے۔آپ ان آرٹیکل کی بنیادپرنااہل ہوئے۔جن کوپرویزمشرف نے آئین میں شامل کیا۔ہم نے اٹھارویں ترمیم کے وقت باربارکہاکہ یہ آرٹیکل آمرکی جانب سے شامل کیے گئے ہیں۔

وہ ان آرٹیکل کوبڑوں کی نشانی سمجھ کرسنبھالتے رہے۔آپ مخالفین کے خلاف ان کواستعمال کرناچاہتے تھے لیکن ان کاخودشکارہوگئے۔اب ن لیگی کہہ رہے ہیں کہ ان سے غلطی ہوگئی ہے۔اب آپ ان کوبھگتو۔انہوں نے کہاکہ میاں صاحب کہہ رہے ہیں کہ اب وہ بھی نظریاتی بن گئے ہیں۔میں کہتاہوں کہ میاں صاحب آپ نے ظریاتی کیاآپ تونظرآتی بھی نہیں بنے۔میاں صاحب آپ نے سیاست نہیں کاروبارکیا۔

بلاول بھٹونے کہاکہ عمران خان اور نوازشریف ایک ہی سکے کے دورخ ہیں۔یہ اقتدارکے بھوکے ہیں۔میاں صاحب نے سیاست کوکاروباراور عمران خان نے گالی بنادیاہے۔خان صاحب کیاہے آپ کی تبدیلی؟نیانیاکیانیاکردیاآپ نے؟کہاں ہے نیاخیبرپختونخواہ ،کیاتبدیلی لائے ہو؟آج بھی یہاں غربت ہے۔نوجوان روزگارکیلئے بھٹک رہے ہیں۔آپ کے وزیراعلیٰ پرتنگی مائنز،خیبرمائنزکرپشن کے الزامات ہیں۔

یہ الزامات آپ کے وزیرہی لگارہے ہیں۔عمران خان کاکچن اور ترین کاجہازکے پی کے حکومت سے چل رہاہے۔کہاں ہے آپ کااحتساب کمیشن؟آپ اپے سالانہ بجٹ کاصرف 45فیصد ہی خرچ کرسکے،پھراس میں کرپشن بھی ہے توکے پی کے کیسے ترقی کرسکتاہے؟اسی لے ضمنی الیکشن میں عوام نے مستردکردیا۔خان صاحب آپ قوم کودھوکہ دے رہے ہو۔آپ کی سیاست کامحورگالی دینااور الزام لگاناہے۔

کیاوجہ ہے کہ پڑھی لکھی خواتین آپ کی پارٹی چھوڑکرجارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ آزادکشمیرکے وزیراعظم نے جوبیان دیاوہ غلط ،اختلاف کیاجاسکتاہے،تنقیدکی جاسکتی ہے۔مگرایک ریاست کے وزیراعظم کوجلسے میں آپ کیسے گالی دے سکتے ہو؟۔انہوں نے کہاکہ بھٹوکانام تولیتے ہو بھٹوایک فلسفہ اور ایک نظریہ ہے۔سنوچاچاسنو2018ء میراپہلااور آپ کاآخری الیکشن ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ہم عدلیہ کی آزادی کاحترام کرتے ہیں۔ان سے انصاف کی توقع بھی رکھتے ہیں۔مگرایک نیافیشن شروع ہوگیاہے کہ سیاسی پارٹیاں اپنے جلسوں میں ججزکوسلام پیش کرتے ہیں۔پہلے یہ کام ن لیگ اب یہ کام پی ٹی آئی کررہی ہے۔سپریم کورٹ میں بے شمارکیسزپڑے ہوئے ہیں۔اصغرخان کیس،بھٹوریفرنس بھی پڑاہواہے۔ہم بھٹوکیلئے انصاف کے منتظرہیں۔کہ کب انصاف ملے گا۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں