کیلاش لوگوں کا انوکھا احتجاج، اقلیتی نشست پر کیلاش لوگوں نے اسمبلی میں اقلیتی نشست نہ ملنے پر بازؤں پر سیاہ پٹی باندھ کر ووٹ پول کئے گئے

ہفتہ 11 مئی 2013 20:52

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔11مئی۔2013ء) دنیا کی نایاب ترین نسل اور اپنی محصوص ثقافت کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور کیلاش قبیلے کے لوگوں کو اسمبلی میں نمائندگی نہ ملنے پر کیلاش لوگوں نے پہلے الیکشن کا بائکاٹ کیا تھا بعد میں انہوں نے بائکاٹ تو حتم کیا مگر انوکھے طریقے سے احتجاج رجسٹرڈ کیا۔ کیلاش خواتین نے بازؤں پر سفید جبکہ مرد حضرات نے سیاہ پٹی باند ھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والی سمیرہ بی بی نے کہا کہ چونکہ کیلاش خواتین کالا لباس پہنتی ہے اسلئے انہوں نے اپنے بازؤں پر سفید پٹی باندھ کر احتجاج کیا اور مردوں نے سیاہ پٹی باندھ رکھے تھے۔ ایک اور خاتون بہلاول بی بی نے کہا کہ پہلے صوبائی اسمبلی میں کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے نمائندے صوبائی اسمبلی کے باقاعدہ رکن بنتے مگر2001کے بعد سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے جہاں آئین کی دھجیاں اڑادی وہاں انہوں نے کیلاش قبیلے کے نمائندوں کو اس آئنی حق سے بھی محروم کیا اور اب کیلاش لوگ دوسر ے سیاسی پارٹیوں کے رحم و کرم پر ووٹ ڈالتے ہیں جس کا ان کو کوئی فائدہ نہیں۔

(جاری ہے)

معروف سماجی کارکن وزیر زادہ کیلاش نے کہا کہ میں نے تحریک انصاف کی ٹکٹ کیلئے کو شش بھی کی تھی مگر بد قسمتی سے مجھے یہ ٹکٹ نہیں ملا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کیلاش لوگوں کو اپنا آئینی حق دیکر ان کو اقلیتی نشست پر نمائندگی دی جائے تاکہ ایم پی اے منتحب ہوکر اسی فنڈ سے کیلاش وادی کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرسکے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں