چترال اور گردونواح میں سیلابی ریلے، 45 مکانات تباہ، ریشون پاور اسٹیشن بند

جمعہ 2 اگست 2013 12:37

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اگست۔2013ء) چترال ميں موسلادھاربارش اورسیلابی ریلے نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں 45 مکانات مکمل طور پر تباہ، جبکہ ریشون پاورہاؤس کوبھی شدید نقصان پہنچا ہے۔چترال میں مون سون بارشوں سے ندی نالوں اور دریائے چترال میں سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی ہے، سیلابی ریلے سے 2.8 میگاواٹ کے ریشون پاور اسٹیشن کوبھی شدید نقصان پہنچا ہے جس سے علاقے میں بجلی اورصاف پانی کی فراہمی معطل ہوگئی، ندی نالوں اوردریاؤں میں طغیانی سے 45 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 150 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، کئی دکانیں، 2 مساجد اور 2 رابطہ پل بھی سیلابی ریلوں کی نذرہوگئے، ریلے کروڑوں روپے کی عمارتی لکڑی بھی بہالے گئے، سڑکیں بند ہونے یا بہہ جانے کی وجہ سے متاثرہ علاقے میں اشیاء خورونوش اورادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بلوچستان میں بارشوں کے باعث دریائے تلی میں 20 ہزاراوردریائے ناڑی میں 50 ہزارکیوسک پانی کا سیلابی ریلا گزررہا ہے، سبی تلی شاہراہ مختلف مقامات پربہہ گئی جس کی وجہ سے کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔محکمہ موسمیات نے آج نصیرآباد اورقلات ڈویژن میں مزیدبارش کی پیش گوئی کی ہے، جبکہ بولان، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، سبی، لورالائی ، بارکھان ، موسیٰ خیل ،نصیر آباد ، جھل مگسی اورخضدارکے برساتی نالوں میں طغیانی کے پیش نظرلوگوں کومحتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں