سیلاب سے چترال،سندھ میں تباہی، کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ، فوج کی امدادی کارروائیاں

منگل 21 جولائی 2015 11:12

سیلاب سے چترال،سندھ میں تباہی، کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ، فوج کی امدادی کارروائیاں

چترال/ بنوں عاقل/ مظفرگڑھ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جولائی2015ء) دریائے سندھ کی بپھری موجوں نے لیہ سے گھوٹکی تک درجنوں علاقوں میں تباہی مچا دی ، پنوں عاقل میں دو بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ، چترال میں سیلابی ریلے نے درجنوں رابطہ پل تباہ کر دئیے۔ دریائے سندھ میں سیلابی لہریں بے قابو ہوگئیں ، غضب ناک موجیں ہر طرف تباہی مچاتی آگے بڑھ رہی ہیں ۔

مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور کے سو سے زائد دیہات ڈوبے ہوئے ہیں ، سیکڑوں متاثرین بے گھر ہو چکے ہیں ۔ ڈیرہ غازی خان میں دو بند ٹوٹ گئے جس سے درجنوں بستیاں زیر آب آگئیں ۔ چشمہ بیراج سے گزرنے والے ریلے نے لیہ کہروڑ لعل عیسن کےدرجنوں علاقوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے ، بےرحم لہروں سے نشیب علاقوں کے سو سے زائد دیہات ڈوبے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

لوگوں کی بڑی تعداد بھی پانی میں پھنسی ہوئی ہے ۔

سیلابی ریلے سے کوٹ مٹھن میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی ۔ رحیم یار خان میں چاچڑا ں اور گردو نواح میں صورتحال گھمبیر ہو گئی ہے ، گھوٹکی میں سیلاب سے ساٹھ دیہات کا زمینی رابطہ کٹ چکا ہے۔ پنوں میں عاقل میں چھ سالہ زبیر اور سولہ سالہ احمد دین بےرحم موجوں کا شکار بن گئے۔گدو بیراج میں سطح بلند ہونے سے پانی کئی آبادیوں میں داخل ہوگیا ،گلستان سولنگی سمیت درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہے ۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔کچے کے درجنوں دیہات بھی ڈوبے ہوئے ہیں ، لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ -

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں