چترال میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ‘شدیدغذائی قلت پیدا ہو گئی‘ عوام کو مشکلات کا سامنا

بدھ 22 جولائی 2015 13:16

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 جولائی۔2015ء) چترال میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ‘شدیدغذائی قلت پیدا ہو گئی‘ عوام کو مشکلات کا سامنا ‘بالائی علاقے مستوج‘ کوراغ‘گرم چشمہ‘ شغور‘مردان، کریم آباد، برشگرام، حسن آباد، سوسوم‘ وادی بمبوریت‘ بریر، رمبور، شیشی کوہ اور دیگر علاقوں کے راستے اور رابطہ ‘دریا پر پل تباہ ‘35 پل‘ پچاس سے زائد دکانیں‘60‘مکانات‘ کھڑی فصل‘ زیر کاشت زمین اور پھلدار درختوں کے باغات سیلاب کی نذر ہو گئے ‘پورا چترال تاریکی میں ڈوب گیا‘پا ک فوج اور چترال سکاؤٹس کے جوان امدادی کاروائیوں میں مصروف ‘ہیلی کاپٹروں میں متاثرہ لوگوں تک کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی جاری ‘جنرل آفیسر کمانڈنگ آرمی ڈویژن مالاکنڈ 3دنو ں سے چترال میں موجود ‘کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدا یت الرحمان اور چیئرمین این ڈی ایم اے کا دورہ چترال‘ متاثرہ علاقوں کے لوگ نہایت کسمپرسی میں زندگی گزارنے پر مجبور ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سیلاب کے بعدچترال کے اکثر علاقوں کا شہر سے زمینی رابطہ منقطعہوچکا ہے جس کی وجہ سے ان متاثرہ علاقوں میں اشیائے خوردنوش کی شدید قلت پیدا ہوئی ہے۔چترال کے بالائی علاقے مستوج، کوراغ، ریشن، گرم چشمہ، شغور، مُردان، کریم آباد، برشگرام، حسن آباد، سوسوم، وادی کیلاش کے بمبوریت، بریر، رمبور، شیشی کوہ اور دیگر علاقوں کے راستے اور رابطہ سڑکوں کے ساتھ ساتھ دریا پر پُل بھی تباہ ہوچکے ہیں۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق چترال میں 35 پل، پچاس سے زائد دکانیں، ساٹھ کے لگ بھگ مکانات، کھڑی فصل، زیر کاشت زمین اور پھلدار درختوں کے باغات بھی سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں۔پورا چترال تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے سولہ جولائی سے ابھی تک چترال میں بجلی، پینے کی پانی کی فراہمی منقطع ہے اس کے ساتھ ساتھ آبپاشی کی نہریں بھی سیلاب کی نذر ہوچکی ہیں۔

گرم چشمہ اور وادی کریم آباد کے علاوہ وادی کیلاش کے بھی ہزاروں لوگوں کا چترال کے ساتھ رابطہ منقطع ہوچکا ہے ۔ ان متاثرہ علااوں میں آشیائے خوردنوش کی شدید قلعت پیدا ہوئی ہے۔ پا ک فوج اور چترال سکاؤٹس کے جوان امدادی کاروائیوں میں حصہ لے رہی ہیں اور فوجی ہیلی کاپٹروں میں متاثرہ لوگوں تک کھانے پینے کی چیزیں پہنچائی جاتی ہیں جن میں آٹا، چینی، گھی، دال، چائے وغیرہ شامل ہیں۔

جنرل آفیسر کمانڈنگ آرمی ڈویژن ملاکنڈ میجر جنرل نادر خان گزشتہ تین دنو ں سے چترال میں ہے جبکہ منگل کے روز کور کمانڈر ۱۱ کور پشاور لیفٹیننٹجنرل ہدا یت الرحمان اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی NDMA کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر)اصغر نواز نے بھی چترال کا دورہ کیا۔ تاہم چترال کے بیشتر علاقوں کا ابھی تک زمینی رابطہ بحال نہیں ہوا ہے۔ اور متاثرہ علاقوں کے لوگ نہایت کسمپرسی کے شکار ہیں جو کھانے پینے کی چیزوں کیلئے دس سے بارہ گھنٹے پیدل سفر کر نے پر مجبور ہیں۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں