ہمارے دلوں میں کوئی بغض نہیں، اگر بغض ہوتا تو شاید خیبر پختونخوا میں بھی ہم اپنی حکومت بناتے، لیکن ہم نے سب کے مینڈیٹ کا احترام کیا-لوگوں نے نوجوانوں کے نام پر نعرے بہت لگائے ، لیکن کام کچھ نہیں کیا ۔ مخالفانہ بیانات کا نوٹس نہیں لیتے، بلکہ عوام نوٹس لیتے ہیں اور کل کراچی کے عوام نے احتجاج کی سیاست مسترد کر دی۔وزیراعظم نوازشریف کا چترال میں خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 7 ستمبر 2016 13:53

ہمارے دلوں میں کوئی بغض نہیں، اگر بغض ہوتا تو شاید خیبر پختونخوا میں بھی ہم اپنی حکومت بناتے، لیکن ہم نے سب کے مینڈیٹ کا احترام کیا-لوگوں نے نوجوانوں کے نام پر نعرے بہت لگائے ، لیکن کام کچھ نہیں کیا ۔ مخالفانہ بیانات کا نوٹس نہیں لیتے، بلکہ عوام نوٹس لیتے ہیں اور کل کراچی کے عوام نے احتجاج کی سیاست مسترد کر دی۔وزیراعظم نوازشریف کا چترال میں خطاب

چترال(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 ستمبر۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے دلوں میں کوئی بغض نہیں، اگر بغض ہوتا تو شاید خیبر پختونخوا میں بھی ہم اپنی حکومت بناتے، لیکن ہم نے سب کے مینڈیٹ کا احترام کیا- چترال کسی بھی طرح لاہور اور کراچی سے کم نہیں، یہ بھی دوسرے شہروں کی طرح اتنی ہی عزت اور اہمیت کا مالک ہے۔

سیاسی مخالفین کو کل کراچی کے عوام نے خوب جواب دیا ، سیاسی مخالفین کو پنجاب کے عوام بھی جواب دے رہے ہیں ، اللہ انہیں ترقیاتی کام کرنے کی ہدایت دے۔چترال میں خطاب کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کچھ لوگ لواری ٹنل کے نام پر آپ سے ووٹ مانگتے ہیں ، ہم نے لواری ٹنل کے نام پر ووٹ نہیں مانگے، ہمارے دلوں میں بغض ہوتا تو خیبر پختونخواہ میں اپنی حکومت بناتے۔

(جاری ہے)

نوازشریف کا کہنا تھا کہ لوگوں نے نوجوانوں کے نام پر نعرے بہت لگائے ، لیکن کام کچھ نہیں کیا، وزیراعظم نے مخالفین کو دعا دی کہ اللہ انہیں ترقیاتی کام کرنے کی ہدایت دے۔وزیراعظم نوازشریف نے چترال میں ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے لواری ٹنل منصوبہ اگلے سال مکمل کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا یونیورسٹی ، ہسپتال ، سڑکیں ، ٹرانسمیشن لائن بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر منصوبے 2018 تک مکمل ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ منصوبہ ہے جو پچھلے 55 سال سے بن رہا ہے اور لوگ لواری ٹنل کے نام پر چترال کے لوگوں سے ووٹ مانگتے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ مخالفانہ بیانات کا نوٹس نہیں لیتے، بلکہ عوام نوٹس لیتے ہیں اور کل کراچی کے عوام نے احتجاج کی سیاست مسترد کر دی۔واضح رہے کہ گذشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کراچی میں ایک جلسے سے خطاب کے دوران 24 ستمبر کو رائے ونڈ مارچ کا اعلان کیا اور ساتھ ہی کہا تھا کہ پوری قوم کو مل کر وزیراعظم نواز شریف سے کرپشن پر جواب لینا ہوگا۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا میں ان کے لیے ہدایت کی دعا کرسکتا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ انھیں پاکستان کی تعمیر و ترقی کی ہدایت ملے۔تقریر کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے بتایا کہ لواری ٹنل پر 27 ارب روپے خرچ ہورہے ہیں، ہم نے اقتدار میں آتے ہی اس منصوبے کے لیے 8 ارب روپے دیئے، جبکہ پچھلے 3 سال میں اس پر 10 ارب خرچ کیے گئے اور مزید 8 ارب روپے اگلے سال تک دیئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی بنیاد 1955 میں رکھی گئی تھی، چترال کے عوام کے ساتھ اتنے سالوں تک ظلم کیا گیا لیکن آج اس کا ازالہ ہورہا ہے۔واضح رہے کہ لواری ٹنل کی تعمیر کا مقصد ہر قسم کے موسم میں علاقے کا رابطہ ملک کے دوسرے حصوں سے قائم رکھنا ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے چترال میں یونیورسٹی کے قیام، 250 بستروں پر مشتمل ہسپتال اور سڑکوں اور بجلی کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا، جبکہ کچھ منصوبوں کا افتتاح کیا گیا۔

انھوں نے چترال کی ضلعی حکومت کے لیے بھی 20 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا، جس سے گلی محلوں کی بہتری کے لیے کام کیا جائے گا۔اس موقع پر خیبرپختونخوا کے سابق گورنر سردار مہتاب احمد خان، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات کی وزیر مملکت انوشہ رحمان بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھیں۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں