چترال کو دو ضلعوںمیں تقسیم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، عوام علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

ہفتہ 1 دسمبر 2018 15:10

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2018ء) خیبرپختونخوا کے سب سے بڑے ضلع چترال کو دو ضلعوںمیں تقسیم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے پر تحریک انصاف اور بالائی چترال کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ،پورے ضلع میں جشن کا سماء ہے سب لوگ فیصلے پر خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی جنرل سیکرٹری اور سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی اسرا ر الدین صبو ر جب نوٹیفیکیشن حاصل کرکے چترا ل آئے تو دروش کے سینکڑوں کارکنوں اور عوام نے گاڑیوں کے بڑے قافلے کی شکل میں عشریت کے مقام پر جاکر ان کا استقبال کیا جہاں ایک مختصر تقریب بھی منعقد ہوئی۔

قافلہ آگے بڑھتے بڑھتے دروش کے مین چوک میں ایک بار پھر جلسے کی شکل اختیار کر گیا ،لوگ قافلے پر پھول نچھاور کرتے رہے۔

(جاری ہے)

بونی پہنچنے پر ایک بڑے جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا جس سے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سیاست سے بالاتر ہوکر پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی اور مرکزی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوںنے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا کرتے ہوئے بالائی چترال کو الگ ضلع کا درجہ دیا۔

جلسہ میں رحمت غازی نے صوبائی حکومت کا نوٹیفیکیشن باقاعدہ طور پر دکھایا۔ اس موقع پر شہزادہ سکندر نے کہا کہ عمران اور سابق وزیر اعلی پرویز خٹک نے اپنا وعدہ پورا کیا اور چترال کے بالائی علاقے کو ضلعے کا درجہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بالائی چترال کے عوام کو اب معمولی کاموں کیلئے بروغل سے بارہ گھنٹے سفر طے کرکے چترال نہیں جانا پڑے گا بلکہ ان کا کام اب بونی یا مستوج میں ہی پورا ہوجائیگا۔ رحمت غازی نے کہا کہ اس علاقے میں نہایت قیمتی معدنیات موجود ہیں اور وافر مقدار میں پانی بھی ہے جس سے پن بجلی گھر بن سکتے ہیں ،اس فیصلے سے یہاں لوگوں کو نئی نوکریاں ملیں گی، روزگار میسر ہوگا اورغربت کا حاتمہ ہوگا۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں