محکمہ تعلیم نیلم کو جونیئر آفیسرز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا

جمعہ 11 اکتوبر 2019 16:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2019ء) محکمہ تعلیم نیلم کو جونیئر آفیسرز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ نا تجربہ کار، نا اہل، سفارشی آفیسرز نے محکمہ تعلیم کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا۔ جونیئر آفیسرز کی غفلت کے باعث تعلیمی ادارے زوال کا شکار، اساتذہ غیر حاضر، سرکاری تعلیمی ادارے ٹھیکہ پر دے دیئے گئے۔

تعلیمی نظام تباہی کا شکار، والدین اور سول سوسائٹی سراپا احتجاج، DEO، AEO کی جانب سے ٹھیکہ سسٹم کی سرپرستی کرنے پر والدین نے شاہ غلام قادر ایم ایل اے نیلم سپیکر اسمبلی کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کر دیا۔ وادی نیلم کے تعلیمی اداروں میں اساتذہ غیر حاضر ہیں۔ چیکنگ کا کوئی نظام نہیں ہے۔ محکمہ تعلیم نیلم کے آفیسران تعلیمی اداروں کا دورہ کرنا اپنی توہین سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر وزیر تعلیم، سپیکر اسمبلی کے سامنے حاضری کا دکھاوا کرنا مقصود ہوتا تو محکمہ تعلیم آفیسران دورہ سے قبل عملہ کو سکولوں میں حاضر ہونے کی التجا کرتا ہے۔ سعید شاد نامی جونیئر ترین کو DEO مردانہ ، DEO زنانہ، ڈپٹی ڈی ای اوز بھی جونیئر ترین آفیسرز ہیں۔ DEO ملک سرور اعوان نے گزشتہ ایک سال سے کسی سکول کا دورہ کرنے کی زحمت نہیں کی ہے۔ محکمہ تعلیم کے آفیسران TA/DA کے چکروں میں پڑے رہتے ہیں۔

محکمہ تعلیم کے آفیسران نے ہزاروں طلبہ و طالبات کا مستقبل دائو پر لگا دیا ہے۔ ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔ والدین نے وادی کے تعلیمی نظام پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وادی نیلم میں تعینات جونیئر ترین نا اہل، نکمے، سفارشی، نا تجربہ کار آفیسرز کو فوری تبدیل کر کے لائق، تجربہ کار، قابل، ذمہ دار آفیسران کے تقرر کا مطالبہ کیا ہے۔ عوامی نمائندوں خواجہ محمد رفیق، خواجہ اویس احمد، خواجہ عبدالرشید، ملک جان، محمد اسرار، محمد رفاقت، محمد نثار، راجہ مشتاق احمد، سید شاہد حسین، چوہدری شہزاد، محمد اشرف، اور دیگر نے وزیر اعظم سے وادی نیلم تباہی سے دو چار تعلیمی نظام درست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں