چترال زاز گاہ کے جنگل میں آگ لگنے سے سینکڑوں دیار کے قیمتی درخت جل کر خاکستر ہوگئے

منگل 30 مئی 2017 20:42

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2017ء) چترال کے علاقے زاز گاہ (کیسو کے قریب) جنگل میں آگ لگنے سے سینکڑوں دیار کے قیمتی درخت بھی جل کر خاکستر ہوگئے،محکمہ جنگلات کا عملہ آگ پر قابو پانے میں ناکام ہوا ہے،تفصیلات کے مطابق چترال کے مضافاتی علاقے کیسو گائوں کے اوپر زازگاہ کے جنگل میں گزشتہ رات سے آگ لگی ہوئی ہے جس کی وجہ سے دیار کی سینکڑوں قیمتی درخت جل کر خاکستر ہوگئے ، سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر آصف علی شاہ کے مطابق آگ پر قابوپانے اور اسے بجھانے کیلئے تیس اہلکاروں کا عملہ بھیجا گیا ہے جہاں سے اطلاع ملی ہے کہ ان میں سے تین فارسٹ گارڈ کے پلاسٹک بوٹ بھی آگ کی وجہ سے جل چکے ہیں،جہاں آگ لگی ہوئی ہے اس کا ایک سرا جن جیرت کوہ سے جا ملتا ہے جہاں بہت گھنا جنگل ہے اور دیار کی قیمتی لکڑی پائے جاتے ہیں،تاہم آگ لگنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہ ہوسکی، ذرایع کے مطابق لوگ اکثر یہاں بکریاں چھراتے ہیں اور علاقے کے لوگ بھی چکر لگانے کیلئے جاتے ہیں شائد ان میں سے کسی نے اپنے لئے چائے یا کھانا گرم کرنے کیلئے آگ جلایا ہے اور اسے بھجائے بغیر چھوڑ کر آئے ہو جس کی وجہ سے آگ لگ گئی،چترال کے مختلف علاقوں میں اکثر قدرتی جنگلات میں آگ لگ جاتا ہے جس کے نتیجے میں اربوں روپے کا قیمتی دیار کے درخت بھی جل جاتے ہیں مگر محکمہ جنگلات کے پاس آگ بھجانے کا کائی بندوبست نہیں ہے اور نہ ابھی تک کسی کو سزا ملی ہے،ایک طرف حکومت شجر کاری مہم اور درخت لگانے پر قومی خزانے سے اربوں روپے خرچ کررہی ہے تو دوسری طرف تیار جنگل معمولی غفلت سے جل کر خاکستر ہوتا ہے جو سو سال میں تیار ہوتا ہے اور اس کی کامیابی پر سینکڑوں سال لگتے ہیں،بعض حلقوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اکثر محکمہ جنگلات کے فارسٹ گارڈوں کی ملی بھگت سے بعض جنگلات سے غیر قانونی طور پر لکڑی کاٹے جاتے ہیں ان غلطی کو چھپانے کیلئے وہ خود بھی ماضی میں آگ لگواتے تھے تاکہ ان کی غلطی پکڑی نہ جائے۔

(جاری ہے)

مگرڈی ایف او چترال نے اس الزام کی تردید کی کہ ایسی کوئی بات نہیں اور ہمارا عملہ نہایت ایمانداری سے ان جنگلات کی حفاظت کرتی ہے اور آگ پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے،چترال کے سیاسی اور سماجی طبقہ فکر نے کیسوں گائوں کے اوپر زاز گاہ کے جنگل میں آگ لگنے پر نہایت تشویش کا اظہار کرتے ہیں او ر جس نے بھی یہ آگ لگائی ہے اس کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ مطالبہ کرتے ہیں کہ ان ملزمان کی سراغ لگاکر ان کے حلاف قانونی کاروائی کی جائے اور ساتھ ہی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کو آگ بجھانے کیلئے حصوصی کیٹ، یعنی جوتے، لباس، ٹوپی اور ایسے اوزار اور کیمکیل فراہم کی جائے تاکہ وہ آسانی سے آگ پر قابو پاسکے اور انہیں مزید پھیلنے سے روک سکے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں