چترال ،جیپ گہری کھائی میں گرنے سے دو علماء جاں بحق ، دو شدید زخمی ،ہسپتال منتقل

ہسپتال میں سہولیات اور بجلی کی عدم فراہمی کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ، ایم ایس کی عدم موجودگی پر زخمیوں کے رشتہ داروں کا شدید احتجاج ،صوبائی و وفاقی حکومت سے ایئر ایمبولینس کی فراہمی کی اپیل

جمعرات 6 جولائی 2017 23:35

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جولائی2017ء) چترال میں جیپ گہری کھائی میں گرنے سے دو علماء جاں بحق اور دو شدید زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چترال منتقل کر دیا گیا، تاہم ہسپتال میں سہولیات اور بجلی کی عدم فراہمی کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ایم ایس کی عدم موجودگی پر زخمیوں کے رشتہ داروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومت سے ایئر ایمبولینس کی فراہمی کی اپیل کر دی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو چترال سے تعلق رکھنے والے علمائے دین مولانا ذاکر اللہ ،مولانا حبیب، مولانا حفیظ الرحمان اور مولانا محمد یوسف تبلیغی اجتماع میں شرکت کیلئے جا رہے تھے کہ اس دوران استارو کے مقام پر سڑک خراب ہونے کے باعث ان کی جیپ گہری کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں مولانا ذاکر اللہ اور مولانا حبیب موقع پر جاں بحق جبکہ مولانا حفیظ الرحمان اور مولانا محمد یوسف شدید زخمی ہو گئے، جنہیں پرائیویٹ گاڑی کے ذریعے ٹی ایچ کیو چترال سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چترال منتقل کر دیا گیا، تاہم زخمیوں کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں نہ تو بجلی ہے اور نہ ہی صحت کی دیگر سہولیات موجود ہیں، لوگوں نے محکمہ صحت اور ہسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کے صحت ایمرجنسی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، زخمیوں کے رشتہ داروں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے ایئر ایمبولینس کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے تا کہ زخمیوں کو پشاور یا اسلام آباد آسانی سے منتقل کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں