چترال ، قدرتی آفات کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے حوالے سے تقریب کاانعقاد

ہفتہ 13 اکتوبر 2018 21:43

چترال۔13 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2018ء) چترال میں قدرتی آفات کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے عالمی د ن کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں مقررین نے قدرتی آفات کوروکنے کے حوالے سے عوام پر زور دیا کہ وہ ایسے طریقے اپنائے کہ ان حادثات کے دوران نقصان کی شرح کم سے کم ہو، ہم قدرتی آفات کو نہیں روک سکتے مگر ان کی نقصانات کو بہتر حکمت عملی کے ذریعے کم سے کم کرسکتے ہیں،تقریب کے مہمان خصوصی منیجر اے کے آر ایس پی سجاد احمد جبکہ رحمت غفور بیگ چئیرمین سٹیزن کمیونٹی نیٹ ورک نے صدارت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ دنیا بھر میں تیرہ اکتوبر کوReduction Disater کے عالمی دن کے طو ر پر مناتے ہیں،اس دن منانے کا بنیادی مقصد عوام میں آگاہی اور شعور پیدا کرنا ہے کہ وہ ایسے طریقے اپنائے کہ کسی بھی قدرتی آفت کی صورت میں مالی او ر جانی نقصان کا شرح کم سے کم ہو۔

(جاری ہے)

اس موقع پرہاشوفائونڈیشن کے نمائندے خالد خان نے اپنے ادارے کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کاادارہ24 دیہات میں کمیونٹی بیسڈ ڈیزاسٹر ریسک منیجمنٹ پر کام کرتا ہے جس میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو تربیت دینا ہے کہ وہ قدرتی آفت کے صورت میں اپنا، اپنے اہل و عیال اور اپنے علاقے میں دوسرے لوگوں کی جانیں اور مال کیسے بچائے۔

اس موقع پرماحولیاتی سائنس کے پروفیسر اجمل سعید نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کو شروع ہی ماحولیات کے حوالے سے مضامین ان کے نصاب میں شامل کرنا چاہئے تاکہ ابتداء ہی سے بچوں کوماحولیات اور قدر تی آفات میں خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے آگاہی مل سکے۔ ظفر احمد نے ریسکیو 1122 کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ادارہ ہر قسم کی ہنگامی صورت حال میں پیش پیش ہے اور ان کو موبائل یا ٹیلیفون سے ایک کال کرے تو ان کا عملہ حاظر ہوگا مگر ان کے ا دارے اراکین کوغیرضروری کالوں سے اجتناب کیاجائے ۔

چئیرمین سٹیزن کمیونٹی نیٹ ورک کے رحمت غفور بیگ نے اسلامی نقطہ نظر سے قدرتی آفات پر روشنی ڈالی کہ جتنے بھی نقصانات ہوتے ہیں وہ انسان کے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے ہوتی ہے اور ہمیں چاہئے کہ اپنے پالیسی ایسے بنائے تاکہ اس میں ہم ماحول کو نقصان سے بچائے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں