کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل معین الدین کے زیر صدارت سول ملٹری لیزان کمیٹی کا اجلاس

چترال میں مثالی امن وامان کا ماحول قائم ،مختلف محکمہ جات سے متعلق علاقے کی ترقی بارے شکایات اور تجاویز کا جا ئزہ لیا گیا

جمعہ 26 اپریل 2019 13:30

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2019ء) کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل معین الدین کے زیر صدارت سول ملٹری لیزان کمیٹی کے اجلاس میں چترال میں مثالی امن وامان کا ماحول قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ مختلف محکمہ جات سے متعلق علاقے کی ترقی کے حوالے سے شکایات اور تجاویز کا تفصیل سے جا ئزہ لیا گیا جس میں ضلع ناظم مغفرت شاہ، ڈی سی لویر چترال خورشید عالم محسود اور ڈی پی او محمد فرقان بلال کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندے اور سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی۔

کرنل معین الدین نے کہاکہ اس فورم کی انعقادکا مقصد عوامی مسائل سمیت دوسرے امور پر مل بیٹھ کر غور وحوض کرنے اور اس کا قابل عمل حل تلاش کرنا ہے۔ اس موقع پرپیسکو کی خراب کارکردگی کی وجہ سے عوام کو درپیش مسائل کی شدت میں اضافہ، چترال بونی اور لاسپور روڈ کی خستہ حالت، بازار میں گرانی و مہنگائی کا طوفان جیسے معاملات زیر غور آئے۔

(جاری ہے)

سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہاکہ پیسکو کی طرف سے 21ہزار سے ذیادہ صارفین کو فرضی ریڈنگ کی بنیاد پر بل بھیجنے اور ایس ڈی او پیسکو کا صارفین سے غلط روئیے کی وجہ سے چترال ٹاؤن اور دروش کے عوا م میں بے چینی پھیل رہی ہے جوکہ نقص امن کا باعث بن سکتا ہے۔

اسی طرح بروغل نیشنل پارک میں مقامی آبادی کو نظر انداز کرنے اور ان کے تحفظات کو دور نہ کرنے کے حوالے سے شکایت پر فیصلہ ہوا کہ بروغل کے مقام پر محکمہ وائلڈ لائف کے اعلیٰ حکام، مقامی انتظامیہ، منتخب قیادت اور مقامی لوگوں کا اجلاس منعقد کرنے کا اہتمام کیا جائے گا۔ اسی طرح مختلف این جی اوز کو فنڈنگ کرنے والے غیر ملکی ڈونر ز اور سفار ت کاروں کی ضلعے کے اندر نقل وحمل کے لئے وزارت داخلہ کی منظوری کے باوجود مقامی طور پر بھی این او سی لینے کی پابندی ختم کرنے اور مقامی مساجد میں ناظرہ پڑہانے والوں سے پوچھ گچھ کا سلسلہ ختم کرنے کے مطالبات بھی سامنے آئے جن پر فوری طور پر غور کرنے کے لئے ڈی۔

سی اور ڈی پی او کی طرف سے یقین دہانی ہوئی۔ چترال میں غیر مقامی افراد کی تجارتی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے اور انہیں علاقے کی امن وامان کے ماحول پر اثرپذیری کا معاملہ بھی زیر غور آیا اور حاضریں نے اس بات پر زور دیا کہ اس بارے میں حکومتی اداروں سے ذیادہ عوامی سطح پر شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ چترال پولو گراونڈ کی انتظام و انصرام کو ٹی ایم اے چترال سے ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفس کو منتقل کرنے کا بھی اصولی فیصلہ سامنے آیا تاکہ اس کی مناسب دیکھ بال یقینی ہوسکے۔

چترال بونی روڈ میں اپٹک فائبر کے لائن بچھانے کے بعد ملبے کی دوبارہ بھرائی نہ کرنے پر سڑک کی خراب حالت کا ذمہ دار سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کو قرار دیتے ہوئے کہاکہ پی ٹی سی ایل سے 97لاکھ روپے کئی ماہ پہلے وصولی کے باوجود اس پر کام نہ کرنا افسوسناک ہے جس کا نوٹس لیا جارہا ہے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں