کرونا وائرس،کیلاش قبیلے کا سالانہ تہواربھی متاثر،وائرس ہوٹل مالکان کو لے ڈوبا

منگل 12 مئی 2020 19:22

چترال۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2020ء) کرونا وائریس نے جہاں پورے دنیا میں تباہی مچائی وہاں کیلاش قبیلے کے سالانہ تہوار کو بھی بری طرح متاثر کرگیا جس کے نتیجے میں کیلاش وادی میں مقیم چالیس ہوٹل مالکان جو سال بھر اس تہوار کا انتظار کرتے ہیں ان کو بھی لے ڈوبا۔پچھلے سال ایک محتاط اندازے کے مطابق وادی کیلاش میں ساٹھ ہزار گاڑیاں آئی تھیں جس میں ڈھائی لاکھ سیاح نے بمبوریت میں قیام کیا تھا۔

پچھلے سال اتنی بڑی تعداد میں سیاح آئے تھے کہ ہوٹل میں جگہہ نہ ملنے کی وجہ سے لوگ فٹ پاتھوںاور کھیتوں میں بھی سونے لگے تھے۔عام طور پر کیلاش وادی کے ہوٹل میں کمرہ فی رات ڈیڑھ سے پانچ ہزار تک ملتا ہے مگرحد سے زیادہ رش ہونے کی وجہ سے پندرہ ہزار میں بھی ایک کمرہ بک ہوا تھا۔

(جاری ہے)

چترال میں ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر ادریس خان کے مطابق چترال میں ایک سو پانچ ہوٹل ہیں اور بعض ہوٹل اس سیزن میں فی رات تین لاکھ روپے بھی کما تے ہیں مگر امسال کرونا وائرس کی وجہ سے کوئی بھی سیاح نہیں آیا۔

وادی کیلاش کے تینوں وادیوں میں ہوٹل مالکان چھ مہینے شدید برف باری کے باعث ہوٹل بند ہونے کی نقصان برداشت کرتے ہیں اور وہ صرف کیلاش قبیلے کے سالانہ تہوار چیلم جوش (جوشی) کا انتظار کرتے ہیں اور سال بھر کا خرچہ اسی تہوار میں آنے والے سیاحوں سے نکل آتا ہے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں