ڈاکٹرعظمیٰ قریشی۔۔۔اورینٹیشن تقریب

ویمن یونیورسٹی ملک کی نظریاتی اساس کی امین ہے،ڈاکٹرعظمیٰ قریشی

بدھ 28 اکتوبر 2020 18:46

ملتان ۔28اکتوبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2020ء) :ویمن یونیورسٹی ملتان سنٹر آف انٹرمیڈیٹ اسٹڈیز، کے زیر اہتمام کی فرسٹ ایئر کی طالبات کے لئے اورینٹیشن کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی تھیں۔تقریب میں ڈائریکٹر سٹوڈنٹس پروفیسر نائلہ امتیاز، پروفیسر محمود وائیں، ڈاکٹر میمونہ خان اور پروفیسر عصمت شیخ نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے کہا کہ یونیورسٹی میں پڑھنا ایک اعزاز ہے یہ درسگاہ ملک کی نظریاتی اساس کی امین ہے یہ تاریخی دانش گاہ علم وادب کا مرکز ہے اس ادارے کی ایک تشخص ہے جس کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسپلن ،یقین محکم اورایمانداری کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اب آپ سب اس یونیورسٹی کاحصہ ہیں دوسرے شخص کا احترام اور عزت کرنا سب پر فرض ہے اس سے کسی طور پر دوری نہیں ہونا چاہیے ،آپ ہمارا مستقبل ہیں تعلیم انسان کی کردار سازی کا اہم ستون ہے تعلیم کردار کو بلند بناتی ہے ہمیں دوسروں کے لئے مدد گار ثابت ہونا ہو گا اگر اپ کسی کی مدد کریں گے تو اللہ اپ کی مدد کرے گا، آپ کے اس ادارے میں آنے کا مقصدتعلیم حاصل کرنا ہے یہی پہلی ترجیح ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمی قریشی نے نئے آنے والی طالبات کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افیئر پروفیسر نائلہ امتیاز نے کہا کہ درس گاہیں مادر علمی ہوتیں ہیں جس طرح ایک ماں اپنے بچے کی تربیت کرتی ہے اسی طرح یونیورسٹی بھی ایک ماں کا کردار ادا کرے گی ہم اپ کو علم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دیں گے تاکے ایک مفید شہری بن سکیں تمام طالبات محنت کریں اساتذہ آپ کی مدد کےلئے تیار ہیں پڑھائی کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں ضرور حصہ لیں تاکے آپ کی جسمانی صحت بھی بہتر رہے۔

ڈاکٹر میمونہ خان نے معیاری تعلیم کے لئے یونیورسٹی کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے طالبات کو قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا اور ہدایات فراہم کیں۔ انھوں نے اہم تعلیمی ، انتظامی قواعد ، وظائف اور کیمپس میں دستیاب مختلف سہولیات اور مستقبل میں اٹھائیں جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی آگائی فراہم کی۔ تقریب میں دیگر اساتذہ نے بھی شرکت کی

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں