چترال میں صوبائی محکمہ پیڈو کی جانب سی54مائیکرو پن بجلی گھر مکمل، گیارہ کا افتتاح ہوگیا

اتوار 18 جولائی 2021 19:55

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2021ء) چترال میں صوبائی محکمہ پختون خواہ انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن PEDO کی جانب سے محتلف علاقوں میں 54 پن بجلی گھر مکمل ہوگئے جن میں سے گیارہ بجلی گھروں کا افتتاح بھی ہوا۔ان بجلی گھروں کی تعمیر کا ٹھیکہ صوبائی حکومت کی جانب سے AKRSP آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کو دیا گیا تھا ۔ ان بجلی گھروں کی تکمیل سے چترال میں چھ میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی جن پر ایک ارب روپے لاگت آئے گی۔

بجلی گھر کے تکمیل کے موقع پر گرم چشمہ ، بمبوریت میں تقریبات بھی منعقد ہوئی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پحتون خواہ کے معاون حصوصی برائے توانائی تاج محمد رند مہمان خصوصی تھے جنہوںنے فیتہ کاٹ کر ان بجلی گھروں کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پیڈ و کے چیف ایگزیکٹیو نعیم خان، پراجیکٹ ڈائریکٹر کرنل محمد شاہد، اے کے آر ایس پی کے ریجنل پروگرام منیجر ظہور امان شاہ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

گرم چشمہ کے علاقے پرا بیگ میں 200 کلو واٹ بجلی، 75KW پن بجلی گھر بور بونو، 100 KW یور جوغ،150 کلو واٹ بجلی گھر بمبوریت،150 کلو واٹ پن بجلی گھر رمبور وغیرہ شامل ہیں۔ ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے معاون حصوصی تاج محمد خان نے کہا کہ ہمارے محکمے کے سروے کے مطابق چترال میں 3000 میگا واٹ پن بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے جس پر ہماری صوبائی حکومت کام کرے گی۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر نعیم خٰان نے کہا کہ فیز ٹو میں 672 مائیکرو ہائڈرو پاوئر ہائوس پر کام شروع ہوگا جو 21 اضلاع میںموجود ہیں یعنی جہاں پانی اوپر سے نیچے آتے ہوئے بہتا ہے وہاں بجلی گھر بن سکتا ہے اور ان میں سے زیادہ تر بجلی گھر چترال میں ہوں گے۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر کرنل محمد شاہد نے کہا کہ چترال میں 54 چھوٹے پن بجلی گھر AKRSP کو حوالہ ہوئے تھے جن سے چھ میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور اس پر ایک ارب روپے کی لاگت آئے گی۔

اب ان میں گیارہ بجلی گھر مکمل ہوچکے ہیں جن سے 1.7 میگا واٹ بجلی پیدا ہوں گی۔اقلیتی امور پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے معاون خصوصی وزیر زادہ کیلاش نے کہا کہ اس سے جنگلات پر بوجھ کم ہوگا اور وزیر اعظم کے مشن کلین اینڈ گرین پاکستان کے پالیسی پر چلتے ہوئے بغیر آلودگی کی توانائی میسر ہوں گی۔سماجی اور سیاسی کارکن عبد الطیف نے کہا کہ چترال کے دونوں اضلاع میں اگر لوگ کھانا پکانے اور خود کو سردی سے بچاکر گرم رکھنے کیلئے اگر دن رات بھی بجلی کا ہیٹر استعمال کرے تو ہمیں 54 میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہوگی اب موجوددہ حکومت نے چترال میں جو پن بجلی گھروں کا سلسلسہ شروع کیا ہے اس سے یقینی طور پر ہمارے جنگلات کی بے دریغ کٹائی رک جائے گی اور لوگ لکڑی کی بجائے بجلی استعمال کرے گی۔

تقریب کے دوران کیلاش خواتین نے آنے والے مہمانوں کو روایتی چوغہ اور شمینی یعنی ہاتھ سے بنے ہوئے رنگین پٹی پہنائے جو عزت کی نشانی سمجھی جاتی ہے۔ ان بجلی گھروں پر علاقے کے لوگوںنے خوشی کا اظہار کیا۔ صوبائی وزیر نے اے کے آر ایس پی کی خدمات کو بھی سراہا جن کی کوششوں سے یہ منصوبہ مکمل ہوا۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں