چترال کے سیلاب متاثرین کاکے پی کے حکومت سے پانی، خوراک اور ادویات کی فراہمی کا مطالبہ

اتوار 2 اگست 2015 13:59

چترال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 اگست۔2015ء) چترال کے بالائی علاقوں میں سیلاب سے کئی گھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ جن لوگوں کے گھر پانی میں بہہ گئے انہوں نے کسی سرکاری سکول، جماعت خانہ یا خیمہ میں پناہ لی ہوئی ہے ان لوگوں کا کہنا ہے کہ صوبائی و ضلعی انتظامیہ کے کسی افسر نے ہمارا حال احوال تک نہیں پوچھا۔گرین لشٹ کے مقام پر 22گھرانوں کے لوگوں نے پرائمری سکول کی ایک عمارت میں پناہ لی ہوئی ہے مگر ان کے پاس کھانے پینے کی چیزوں کی شدید قلت ہے ۔

ہمارے نمائندے نے اس کیمپ کا دورہ کیا جہاں چند خواتین اور بچیوں نے کہا کہ ہم اس سکول کی عمارت میں رہتے ہیں مگر ہمارے پاس کھانے کو خوراک نہیں ہے پینے کو پانی نہیں ۔ اور علاج معالجے کی بھی کوئی سہولت نہیں ہے اگرچہ اس وادی میں پہلے سے بھی کوئی ہسپتال یا صحت کا مرکز نہیں ہے تاہم مصیبت کی اس گھڑی میں کم از کم انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ ایک فری میڈیکل کیمپ تو لگاتی۔

(جاری ہے)

کیمپ میں مقیم افراد نے مطالبہ کیا کہ کھانے پینے کی چیزوں کے ساتھ ساتھ انہیں جان بچانے والی ادویات بھی فراہم کی جائیں۔ اس سلسلے میں جب ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر اسرار اللہ سے بات کی گئی تو انہوں نے بھی تصدیق کی کہ اس علاقے میں پہلے سے کوئی ہسپتال نہیں تھا تاہم ہمارا ٹیم وہاں جاکر فری میڈیکل کیمپ لگائے گا تاکہ ان لوگوں کا مفت علاج ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں