چترال٬ جنگلات کی تحفظ کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام

منگل 18 اکتوبر 2016 13:23

چترال۔18اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2016ء)چترال سے 110 کلومیٹر تحصیل مستوج میں محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے ویلیج کنزرویشن کمیٹی کے اراکین٬ سماجی کارکنان اور علاقے کے عمائدین اور خواتین کیلئے جنگلی حیات کی تحفظ کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔اس موقع پر محکمہ جنگلی حیات چترال ڈویژن کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر امتیاز حسین لال مہمان خصوصی تھے۔

ورکشاپ سے اظہار خیال کرتے ہوئے حمید میر٬ امتیاز حسین اور دیگر ماہرین نے کہا کہ دنیا بھر میں درجہ حرارت آٹھ ڈگری کے تناسب سے بڑھ رہا ہے جبکہ چترال اور شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت 1.5 ڈگری بڑھ رہا ہے جس کی بنیادی وجہ جنگلات کی کٹائی٬ ماحول کو آلودہ کرنا اور قدرتی وسائل کا عدم تحفظ ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے درختوں میں کمی آرہی ہے اور کارخانوں سے نکلنے والی زہریلی گیس ہمیں آسانی سے متاثر کرسکتی ہیں ‘انہوںنے کہا کہ انسان کو اس لئے اشرف المخلوقات کا درجہ دیا گیا ہے کہ یہ دوسرے مخلوق کو فائدہ پہنچائے اور اگر یہ اپنا فرض منصبی چھوڑدے تو پھر جانوروں سے بھی بد تر ہوتا ہے‘ماہرین نے کہا کہ اگر ماحولیات کو خراب کرنے کا یہ عمل جاری رہا تو 2035 ء تک تمام گلیشرزپگل جائیں گے جو پانی کی شدید قلت کا باعث بنے گی‘ان گلیشیئرز میں 542 گلیشیرز چترال میں ہیں۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں