چترال کے طول و عرض میں تین دنوں کی شدید برفباری، دس افراد جان بحق ، دس زخمی

اتوار 5 فروری 2017 20:20

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2017ء) چترال کے طول و عرض میںگزشتہ تین دنوں کی شدید برفباری کے نتیجے میں دس افراد جان بحق جبکہ دس زخمی ہیں۔ سب سے افسوسناک سانحہ چترال کے کریم آباد ویلی میںپیش آیا جہاں شرشال نامی گاوں میں رات کے دو بجے برفاتی تودہ رہائشی مکانات کے اُوپر گرنے سے تین مکانات مکمل طور پر ملبے تلے دب گئے جبکہ آٹھ گھروںکو جذوی نقصان پہنچا ۔

جس کے نتیجے میں تین خاندانوں کے تیرہ آفراد برفانی تودے کے زدمیں اکر لاپتہ ہوگئے ۔ موقع پر مقامی رضاکاروںنے ریسکیو کرکرکے چار افراد کو زخمی حالت میں ملبے سے نکالا جبکہ نو افراد کی لاشیں ملبے سے نکال لی گئیں۔ جان بحق افراد میں شپیر خان اُس کی بہو زوجہ حسین خان ، زوجہ خوش نظار اُس کا بیٹا احمد ، بیٹی بی بی حوا ، زوجہ دیدار علی اُس کے دو جڑوان بیٹے 10سالہ ریان علی ،سہراب اور ایک 7سالہ بیٹا علی ریان شامل ہیں کو آٹھ گھنٹے کی کوششوں کے بعد ملبے سے نکالا گیا۔

(جاری ہے)

زخمی بچ جانے والوں میں خوش نظار زوجہ سیدول ، دیدار علی اور اس کا ایک بیٹا شامل ہیں جان بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندا ن کی ماں اور تین بچے جبکہ ایک خاندان کی ماں اور ایک بیٹا اور بیٹی شامل ہیں۔ رابطہ سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے زخمیوں کو ہسپتال نہیں پہنچا یا جاسکا ہے۔ دوسرا واقعہ ارندو کے مقام کنڈائو پوسٹ پر پیش ایاجہاں سکیورٹی فورسز کے چوکی پر برف کا تو دہ گرا جس کے نتیجے میں چترال سکاوٹس کاایک جوان ارشاد احمد سکنہ تور کہو شہید ہوا جبکہ اس کے چھ ساتھی زخمی ہوئے،شہید نوجوان کے جسد خاکی کو ابائی گاوں پہنچا نے میں انتہائی مشکلات در پیش ہیں کیونکہ چترال بھر کی سڑکیں برف سے بھر گئی ہیں اور مین روڈ پر کئی مقامات پر برف کے تودے گرنے کی وجہ سے تمام رابطہ سڑکیں بند ہیں۔

چترال میں حالیہ شدید برفباری نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ جس کی پیشنگوئی چند دن پہلے کی گئی تھی ۔ جس کے نتیجے میں بہت سے گھرانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردئیے گئے تھے۔ دریں اثنا چترال سے ایم این اے شہزادہ افتخارا لدین، ایم پی ایز سلیم خان، سردار حسین، بی بی فوزیہ اور ضلعی ناظم چترال مغفرت شاہ نے تمام جان بحق افراد کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے سے چترال کے مصیبت زادہ لوگوںکی فوری مدد کا مطالبہ کیا ہے۔

شدید برفباری کے نتیجے میں درجنوں مال مویشی بھی برفانی تودوں کے زد میں اگئے ہیں۔ اور تین درجن سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے ۔ گزشتہ رات لوٹکوہ ہی کے علاقے اشنگول میں تین گھر اور ایک جماعت خانہ کے اوپر بھی برفانی تودہ گرنے کے اطلاعات ہیں تاہم وہاں پر کسی قسم کی جانی نقصان نہیںہوا ہے۔ شدیدبرفباری کے نتیجے میں چترال شہر میں دو فٹ جبکہ بالائی علاقوں میں چار سے پانچ فٹ برف پڑی ہے۔

جس کے نتیجے میں تمام رابطہ سڑکیں بند ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے اتوار کے روز چترال ٹاون اور دروش تک سڑکوں سے برف ہٹاکر ٹریفک بحال کردی ۔ جبکہ چترال بونی روڈ، چترال گرم چشمہ روڈ تاحال بند ہیں۔کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل نظام الدین شاہ نے اتوار کے روز کریم آباد کی طرف فوجیوں کے ساتھ روانہ ہوگئے ہیں۔ اور چترال میں موجود تمام سکاوٹس کے جوانوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مصیبت زدہ چترال کے لوگوں کی مدد کیلئے تیار رہیں۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں