فوجی ہیلی کاپٹر میں برفانی تودے کے متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم

چترال سکاؤٹس کے تمام جوانوں اور ہر پوسٹ پر عملہ کو الرٹ کیا ہوا ہے ،وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار رہے گا ، کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس تمام ریسکیو آپریشن اور تمام حالات کی خود نگرانی کر رہے ،کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل نظام الدین کی شیر شال کے متاثرین میں سامان تقسیم کرنے کے موقع پر گفتگو

پیر 6 فروری 2017 21:30

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 فروری2017ء) کور کمانڈر الیون کور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ کے خصوصی ہدایت پر پاک فوج کے ہیلی کاپٹر میں شیر شال کے برفانی تودے کے متاثرہ خاندان میں امدادی سامان اس پسماندہ وادی کو پہنچایا گیا۔ کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل نظام الدین شاہ کے نگرانی میں یہ امدادی سامان شیر شال کے متاثرہ خاندان میں تقسیم کیا گیا۔

امدادی سامان میں سو کمبل، 50 رضائیاں، 20 گرم شال،50 کوئلے کے سٹوب، 30 عدد آٹے کی بوری، 20پلاسٹک چٹائی شامل ہیں۔آئی این پی سے گفتگو کرتے ہوئے کرنل نظام الدین شاہ نے کہا کہ شیر شال میں ہیلی پیڈ نہ ہونے کی وجہ سے یہ سامان نزدیکی گاؤں سویٹ کے مقامی ناظمین اور علاقے کے عمائدین کے حوالہ کیا گیا جنہیں متاثرہ لوگوں تک پہنچایا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ چترال سکاؤٹس کے تمام جوانوں اور ہر پوسٹ پر عملہ کو الرٹ کیا ہوا ہے جو کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار رہے گا۔

کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس تمام ریسکیو آپریشن اور تمام حالات کا خود نگرانی کر رہے ہیں اور اس کا جائزہ بھی لے رہے ہیں۔فوجی ہیلی کاپٹر میں شیر شال کے مقام پر برفانی تودے تلے دب کر مرنے والے خاندان کی لواحقین کو بھی پشاور سے لایا گیا۔ علاوہ ازیں چترال کے تمام وادیوں کے راستے تاحال بند ہیں اور ضلعی انتظامیہ ان راستوں سے برف ہٹا کر ان کو کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم ان کو حاطر خواہ کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ چترال بازار میں بجلی بھی نہیں ہے اور کھانے پینے کی چیزوں کی بھی شدید قلت پیدا ہوئی ہے۔ شدید برف باری کے باعث چترال کے اندرونی بیرونی تمام راستے بند۔ ہوائی اڈہ بھی ابھی تک بند پڑا ہے

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں