سانحہ چونیاں کے مرکزی ملزم کی گرفتاری میں حساس ادارے نے اہم کردار ادا کیا

حساس ادارے نے ملزم سہیل کو ٹریس کرنے کے بعد پولیس کے دو ایس پی رینک کے افسروں کو ساتھ لے جا کر تین سے چار بجے کے درمیان گرفتار کیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 2 اکتوبر 2019 12:41

سانحہ چونیاں کے مرکزی ملزم کی گرفتاری میں حساس ادارے نے اہم کردار ادا کیا
چونیاں (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02 اکتوبر 2019ء) : چونیاں واقعہ کے مرکزی ملزم کی گرفتاری میں حساس ادارے نے اہم کردار ادا کیا۔ تفصیلات کے مطابق مصدقہ ذرائع کے مطابق حساس ادارے نے چونیاں واقعہ کے مرکزی ملزم سہیل کو ٹریس کرنے کے بعد پولیس کے دو ایس پی رینک کے افسروں کو ساتھ لے جا کر تین سے چار بجے کے درمیان گرفتار کیا ۔ اہم حساس ادارے کی ٹیم سانحہ چونیاں کے فوری بعد متحرک ہو چکی تھی اور اہم ترین حساس آلات کے ذریعے ملزم کو ٹریس کیا گیا ۔

ملزم کے پاس چار مختلف موبائل فون سمز تھیں جو وہ مختلف اوقات میں استعمال کرتا تھا۔ پولیس رحیم یار خان سے حراست میں لیے گئے شخص پر ہی سانحہ چونیاں کا سارا ملبہ ڈالنا چاہتی تھی اور پولیس کی ابتدائی تفتیش میں اس نے اقبال جُرم بھی کر لیا تھا لیکن اہم ترین حساس ادارے کی ٹیم نے پولیس کی ان تحقیقات کے بعد جب خود انویسٹی گیشن کی تو رحیم یار خان سے گرفتار کیا جانے والا شخص بے گناہ پایا گیا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد حساس ادارے کی ٹیم اصل ملزم تک پہنچی اور قصور اور لاہور کے اہم ترین پولیس افسروں کو آگاہ کیا جبکہ مشترکہ آپریشن کر کے ملزم کو گرفتار کیا گیا ۔ ملزم کا ڈی این اے ایک ہفتہ قبل کیا گیا تھا۔ چونیاں میں 1200 رکشہ ڈرائیورز کا ڈی این اے کیا جانا تھا اور پہلے 600 میں یہ شامل تھا۔ صبح 9 بجے ملزم سہیل کا ڈی این اے میچ کرنے کی تصدیق ہو گئی تھی جس کے بعد اس کی گرفتاری کے لیے حساس ادارے کی ٹیم نے کام شروع کر دیا اور اس ٹیم کے ساتھ پولیس ٹیم بھی موجود تھی۔

جس وقت ڈی این اے کی تصدیق ہوئی تو پولیس اسے گرفتار کرنے کے لیے نکلی تو ٹارگٹ یہی دیا گیا کہ 12 بجے سے پہلے اس کو پکڑ لیا جائے گا، اسی بنا پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے 12 بجے پریس بریفنگ کا بھی اعلان کیا تھا لیکن اُس وقت تک ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا جس پر پریس کانفرنس شام تک ملتوی کرنا پڑی۔ با وثوق ذرائع کے مطابق جس وقت ملزم سہیل شہزاد کو گرفتار کیا گیا تو اس نے 15 منٹ بعد ہی نہ صرف اقبال جُرم کر لیا بلکہ تمام شواہد اور ثبوت بھی دے دیئے ۔ ملزم سہیل شہزاد ایک ریٹائرڈ ٹیچر کا بیٹا ہے اور یہ چار بھائی اوردو بہنیں ہیں، جو پتوکی سے چونیاں منتقل ہوئے ۔ دونوں بہنیں شادی شدہ جبکہ چاروں بھائی کنوارے ہیں ۔

چونیاں میں شائع ہونے والی مزید خبریں