چیف جسٹس ثاقب نثار کا چاروں صوبوں کے وکلاکی ڈگریاں،سکول سرٹیفکیٹس کی تصدیق کاحکم

جمعرات 11 اکتوبر 2018 15:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2018ء) وکلاڈگریوں کی تصدیق سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے چاروں صوبوں کے وکلاکی ڈگریاں،سکول سرٹیفکیٹس کی تصدیق کاحکم دیتے ہوئے 2005سے پہلے ڈگریوں کی تصدیق کاعمل مکمل ہونے پرمعاملہ نمٹادیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق وکلاڈگریوں کی تصدیق سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں محمد ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے کی ۔

اس موقع پروائس چیئرمین بارکونسل نے موقف اپنایا کہ اسلام آبادسے 3 وکلاکی ڈگریاں جعلی ہیں۔نمائندہ پنجاب بار کا کہنا تھا کہ لاہورمیں 3 وکلاکی ڈگریاں جعلی نکلیں جبکہ نمائندہ سندھ بار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کراچی میں 13 وکلا کی ڈگریاں جعلی نکلیں،کئی لوگوں کی میٹرک اورانٹراسنادجعلی ہیں اورذوالفقارعلی بھٹویونیورسٹی لندن سے ڈگریاں جاری کرتی ہے۔

(جاری ہے)

نمائندہ کے پی بار کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوامیں کسی وکیل کی ڈگری جعلی نہیں نکلی۔عدالت نے چاروں صوبوں کے وکلاکی ڈگریاں،سکول سرٹیفکیٹس کی تصدیق کاحکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جعلی وکلاکی تصاویراخباروں میں شائع کریں،اس پیشے سے کالی بھیڑوں کوباہرنکال دیں۔سپریم کورٹ نے 2005سے پہلے ڈگریوں کی تصدیق کاعمل مکمل ہونے پرمعاملہ نمٹادیاگیا۔

ڈگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں