معاشرے کی بہتری کیلئے سب کو کردار ادا کرنا چاہیے، حکومت ہر چیز ٹھیک نہیں کرسکتی،جسٹس محمد نور مسکانزئی

جمعہ 17 اگست 2018 22:22

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) چیف جسٹس بلوچستان ہائی جسٹس محمدنور مسکانزئی نے کہا ہے کہ معاشرے کی بہتری کے لیے سب کو کردار ادا کرنا چاہیے حکومت ہر چیز ٹھیک نہیں کرسکتی،انہوں نے کہا کہ عدلیہ ہر ممکن حد تک لوگوں کو انصاف فراہم کررہی ہے باقی اداروں کو بھی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے پورے کرنا چاہیی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے داؤد آباد دالبندین میں 7 کروڑ 95 لاکھ کی مالیت سے تعمیر ہونے والے جوڈیشل کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جسٹس محمدہاشم کاکڑ، چاغی بار ایسوسی ایشن کے صدر شکور بادینی ایڈووکیٹ ودیگر نے بھی خطاب کیا.

چیف جسٹس محمدنور مسکانزئی کا کہنا تھا انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا اسی لیے دور دراز علاقوں کے عوام کو ان کے دہلیز پر انصاف کی فراہمی ممکن بنارہے ہیں. انہوں نے دالبندین اور تفتان میں متعدد ماتحت عدلیہ کے ججوں کی تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے چاغی بار ایسوسی ایشن کے تمام مطالبات کی منظوری دی. ان کا کہنا تھا کہ لوگوں تعلیم، صحت اور زندگی کے دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے اور اس معاملے میں عام لوگوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئیی.

ان کا کہنا تھا کہ ہم کیسوں کی طوالت نہیں چاہتے سائلین بھی اپنے وکلاء کو کیسز جلد نمٹانے کے لیے زور ڈالیں تاکہ عدالت اور سائلین کا وقت ضائع نہ ہو. دریں اثناء انہوں نے پرنس فہد ہسپتال دالبندین اور گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج دالبندین کا بھی دورہ کرکے وہاں کے مسائل معلوم کیئے اس موقع پر ان کے ہمراہ جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس عبداللہ بلوچ، کمشنر کوئٹہ ڈویڑن محمدہاشم غلزئی، ڈپٹی کمشنر چاغی سیف اللہ کھیتران، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جان محمد گوہر، رجسٹرار مجسٹریٹ روزی خان بڑیچ، جوڈیشل مجسٹریٹ دالبندین روزی خان کاکڑ، سردار نجیب سنجرانی، ڈسٹرکٹ کونسل وائس چیرمین حاجی عبدالخالق شیرزئی۔

(جاری ہے)

نذیر احمد ایڈوکیٹ ، ڈسٹرکٹ کونسل ممبر حاجی غلام حیدر محمدحسنی، میر سونا خان رند، میر بدل خان ساسولی، حاجی اشرف ایجباڑی، حاجی عبدالباری ریکی، حاجی جان محمد نوتیزئی، برج لعل ودیگر بھی تھی.

جسٹس محمدہاشم کاکڑ نے ڈگری کالج کی طلباء کو اسٹڈی ٹور کے لیے نقد پیسے دیئے جن کی دیکھا دیکھی میں متعدد سرکاری افسران اور سیاسی و قبائلی رہنماؤں نے اپنی طرف سے نقد امداد دی۔

دالبندین‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں