دالبندین، نجی کمپنی کے ٹھیکیدارلاکھوں روپے کا چکمہ دے کر رفوچکر ہوگئے

حکام بالا رقوم کی ادائیگی کے لیے ہمارا ساتھ دیں ،متاثرین کی فریاد

جمعرات 2 جولائی 2020 20:27

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2020ء) نجی کمپنی کے ٹھیکیداروں نے لاکھوں روپے کا چکمہ دے کر رفوچکر ہوگئے حکام بالا رقوم کی ادائیگی کے لیے ہمارا ساتھ دیں متاثرین کی فریاد۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پریس کلب دالبندین میں پریس کانفرنس کے دوران مقامی مزدوروں عنایت اللہ نوتیزئی، علی اکبر بلوچ،مہراللہ بنگلزئی عبدالمالک،محمد ابراہیم اور دیگر مزدوروں نے کہا کہ انہوں نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے والی ٹھیکیداروں کے ساتھ تیل،راشن،ٹرانسپورٹ،یومیہ مزدوری پر کام کیا ٹھیکیدار کئی عرصے تک ان سے کام لیتے رہے اور رقوم کی ادائیگی میں طفل تسلیآں دیتے رہے جب باڑ کا کام تکمیل کو پہنچا تو ٹھیکیداروں نے جعلی چیک ہمارے ہاتھوں میں تھما کر رفوچکر ہوگئے حالانکہ ہم نے سخت موسم اور دوردراز و کٹھن علاقوں میں بھی ان کے ساتھ کام کیے تیل اور راشن پہنچائی مگر اس کے باوجود ہمیں دھوکہ دیا گیا مفرور ٹھیکیداروں پر ہمارے پچاسی 85 لاکھ روپے واجب الادا ہیں ٹھیکیداروں نے ہمیں چیک دیئے جب ھم کیش کرنے گئے تو اکاونٹس خالی نکلے حالانکہ مذکورہ ٹھیکیداروں کے خلاف ہم نے لیویز تھانہ دالبندین میں مقدمہ بھی درج کروایا جبکہ چاغی لیویز فورس نے ضلع کیچ تربت سے ایک ٹھیکیدار کو گرفتار کر لیا جو کہ ایک لاکھ روپے کی ضمانت پر رہا ہوچکا ہے اس سلسلے میں مزدوروں نے پاک فوج کے متعلقہ حکام کو بھی تحریری شکایات سے آگاہ کردیا اس لیے چیف آف آرمی سٹاف جنرل باجوہ اور کمانڈر سدرن کمانڈ سے مطالبہ ہے کہ چاغی سے تعلق رکھنے والے غریب مزدوروں کی 85 لاکھ روپے کی رقم مغرور ٹھیکیداروں سے ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائیں تاکہ وہ اپنے اور اپنے بال بچوں کا پیٹ پال سکیں بصورت دیگر وہ بھر پور انداز میں احتجاج کریں گے۔

دالبندین‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں