اساتذہ کرام کے خلاف انتقامی کاروائی کے تحت تبادلے ناقابل قبول ہے ،خلیفہ نزیر احمد ایجباڑی

ہفتہ 11 ستمبر 2021 17:21

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2021ء) اساتذہ کرام کے خلاف انتقامی کاروائی کے تحت تبادلے ناقابل قبول ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا ظہار گورنمنٹ ٹیچر ایسوی ایشن کے صدر خلیفہ نزیر احمد ایجباڑی ،ڈویژنل سینئر نائب صدر حاجی عبد الطیف عادل ،سابق صوبائی رہنما محمد طارق سنجرانی ،سابق ضلعی صدر آغا امیر شاہ ،مولانا عنایت اللہ سعدی لعل شاہ ساغر ،محمد اقبال ریکی ،غلام قادر بڑیچ ،نور احمد انس ،محمعود آذاد ،حافظ عبد الباری ،محمد رفیق ،جمیل احمد ،اور داد کریم آذاد ویگر نے دالبندین پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پسند و نا پسند کی بنیاد پر اساتذہ کی تبادلوں سے محکمہ تعلیم تبائی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے محکمہ تعلیم کے مداخلت سے اساتزہ کا وقار مجروع ہوا ہے اور عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں سنیئر کی بجائے جونیئر اساتزہ کے تبادلے اور انتقامی کاروائیوں کی مزمت کرتے ہیں بلا وجہ ایک سینئر اساتذہ کو سیاسی بنیادوں پر انتقامی کاروائی کا نشانہ بنا کر تعلیم کا بیڑا غرق کردیا ہے بلوچستان سمیت خصوصا ضلع چاغی میں اساتذہ کمی کی وجہ سے تعلیمی نظام انتہائی تباہ ہے طلباء اور طالبات کو تعلیم کی حصول کے لیئے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے دوسری جانب سینئر کی جگہ ایک جونیئر کو لاکر تعینات کرنے سے نا صرف طلباء بلکہ متعلقہ اسکول کے معیار پر بھی کافی اثرات مرتب ہونگے جس کی واضع مثال حالیہ دنوں میں گورنمنٹ مرکزئی ہائی اسکول دالبندین میں سینئر پی ای ٹی عبد الغفار بنگلزئی کو سیاسی بنیادوں اور پسند و ناپسند کی بنیاد پر ہٹا کر ایک جونیئر کو تعینات کردیا ہے جو سراسر ظلم اور نا انصافی ہے ہم وزیر تعلیم سردار یار محمد رند ،سیکرٹری ایجوکیشن ،ڈاریکٹر ایجوکیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ضلع چاغی میں محکمہ ایجوکیشن میں سیاسی مداخلت کی روک تھام کے لیئے فوری طور پر اقدامات اٹھائے اور اس معاملے پر فوری طور پر نوٹس لیں بصورت دیگر گورنمنٹ ٹیچر ایسوسی ایش 16 ستمبر کو دالبندین 18 ستمبر کو چاگئے ،20 ستمبر کو یک مچ اور 25 ستمبر کو نوکنڈی تحصیل میں پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا دوسرے مرحلے میں بھوک ہڑتالی کیمپ اور اسکے بعد کلاسز کا بائیکاٹ ،اور پاک ایران آر سی ڈی شاہراہ پر دھرنا دیا جائے گا اور احتجاج کو رخشان ڈویثرن تک بھی وسعت دی جائے گی اس کی تما م تر زمہ داری متعلقہ محکمہ تعلیم کے آفیسران پر عائد ہوگی۔

دالبندین‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں