طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے گومل یونیورسٹی کا پروفیسر نوکری سے برخاست

پروفیسر صلاح الدین طالبات کے نمبر کم کروانے کی دھمکی دے کر انہیں ہراساں کرتا تھا

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 25 فروری 2020 16:29

طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے گومل یونیورسٹی کا پروفیسر نوکری سے برخاست
ڈیرہ اسماعیل خان (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-25فروری2020ء) گومل یونیورسٹی کے پروفیسر صلاح الدین کو طالبات کا جنسی استحصال کرنے کی وجہ سے نوکری سے برخاسست کر دیا گیا ہے۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سرعام میں اس پروفیسر کو بے نقاب کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پروفیسر طالبات کو دھمکی دیتے تھے کہ ان کے نمبر کاٹ لئے جائیں گے اور اس دھمکی کا سہارا لے کر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرتے تھے۔

پروگرام میں پروفیسر کے خلاف تمام ویڈیو ثبوت پیش کئے گئے جس کے بعد ثابت ہو گیا کہ پروفیسر صلاح الدین جنسی طور پر زیادتی میں ملوث تھے۔اینکر اقرار الحسن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس پروفیسر کے خلاف اس سے پہلے بھی 9 مقدمات درج ہو چکے ہیں جس کے بعد ان پر پابندی لگا دی گئی تھی کہ وہ کسی بھی عہدے پر نوکری نہیں کر سکتے، لیکن پھر بھی انہیں نوکری کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مزید بتایا گیا ہے کہ ویڈیو شواہد میں دیکھا گیا ہے کہ مختلف خواتین پروفیسر کے پاس آئیں اور اس نے ہر ایک کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے۔اس طرح کی شکایات ملنے کے بعد چھاپہ مارا گیا جس کے بعد پروفیسر کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔یاد رہے کہ یہ واقعہ گومل یونیورسٹی میں پیش آیا ہے جہاں ایک 21 گریڈ کے پروفیسر کو اس لئے نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے کیونکہ وہ طالبات کو نمبر کاٹنے کی دھمکی دے کر ان کا جنسی استحصال کرتا تھا۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے چھاپہ مارتے ہوئے اس پروفیسر کو بے نقاب کیاجس کے بعد اسے برخاست کیا گیا۔پاکستان میں ایسے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جن میں طالبات کو دھمکی دے کر جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے، کچھ طالبات خاموش ہو جاتی ہیں توکچھ ایسے ظالموں کے خلاف آواز بلند کرتی ہیں، گومل یونیورسٹی کی طالبات نے اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف آواز بلند کی جس کے بعد پروفیسر کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں