سیل شدہ مراکز دوبارہ کھولے گئے تو ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی‘ارباب رحمت عالم

بدھ 17 اکتوبر 2018 12:53

ڈی آئی خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) ہیلتھ کیئر کمیشن ڈیرہ ڈویژن کے انسپکٹر ارباب رحمت عالم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے لیبارٹریز اور کلینکس سمیت نجی طبی مراکز کی درجہ بندی کرنے اور جن طبی مراکز میں مریضوں کے آپریشن کے باوجو د آئی سی یو کی سہولت موجود نہ ہو انہیں بند کرنے کا فیصلہ کیاہے جس کے لئے مانیٹرنگ کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ کے دورے کے دوران پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے صوبائی سنیئر وائس چیئر مین لطیف الرحمٰن کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔انہوں نے کہا کہ سیل شدہ مراکز اگر دوبارہ کھولے گئے تو ان کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن سمیت رواں سال صحت کی سہولیات نہ ہونے کے باعث صوبے بھر میں 1796 صحت مراکز کو سیل کردیا گیا ہے جبکہ دس ماہ کے دوران دو کروڑ سترہ لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں ۔

یکم جنوری 2019ء سے صوبے میں رجسٹرڈ سپیشلسٹ کو ہی لائسنس جاری کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ عطائی ڈاکٹروں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائی جاری ہے ۔ڈاکٹر حضرات اپنے کلینکس فوری طور پر رجسٹرڈ کروائیں ۔

متعلقہ عنوان :

ڈیرہ اسماعیل خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں