ڈسٹرکٹ بار اور ہائی کورٹ بار ڈیرہ اسماعیل خان میں قومی جوڈیشل پالیسی اورماڈل کورٹس کے خلاف ہڑتال

جمعرات 18 اپریل 2019 19:25

ڈیرہ اسماعیل خان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) پاکستان بارکونسل کی کال پر ڈسٹرکٹ بار اور ہائی کورٹ بار ڈیرہ اسماعیل خان میں قومی جوڈیشل پالیسی اورماڈل کورٹس کے خلاف ہڑتال کی گئی اور وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں وکلا ء کے خلاف تھانہ کینٹ میں درج ایف ائی ار کے خلاف بدھ کے روز بھی ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کاوکلاء نے بائیکاٹ کیا جس کے باعث کوئی بھی وکیل عدالتوں میں پیش نہ ہوا۔

عدالتیں سنسان رہیں اوربیشترمقدمات کی سماعت بغیرکارروائی کے ملتوی کردی گئی جس پرسائل رل کے رہ گئے جبکہ وکلاء دن بھرگپوں اورسیاسی بحث مباحثوں میں مصروف رہے۔دوسری جانب جیلوں میں قیدی رہائی کے پروانوں کی راہ تکتے رہ گئے جبکہ۔

(جاری ہے)

وکلاء کی پے درپے ہڑتالوں کے باعث سائلین اورقیدی سراپااحتجاج بن گئے ہیں سائلیں کاکہناہے کہ وکلاء فیسیں لے کرہڑتال کے لئے بہانے ڈھونڈتے ہیں جس کاچیف جسٹس آف پاکستان کونوٹس لیناچاہئیے کیونکہ ایک جانب عدلیہ میں زیرالتواء مقدمات کی شرح میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہاہے اورقومی جوڈیشل پالیسی بھی پینڈنسی کو کم کرنے کے لئے بنائی گئی لیکن وکلاء اب ہڑتال پر ہڑتال کرکے جوڈیشل پالیسی کو بھی ناکام بناناچاہتے ہیں ۔

سائلین کاکہناتھا کہ وکلاء کاماڈل کورٹ کے بائیکاٹ کابھی کوئی جواز نہیں بنتا۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں