دیر بالا ، یونین کونسل کلکوٹ کوہستان کے علاقے کمراٹ اور تھل لاموتی میں خسرہ کی وباء پر قابو نہ پایا جا سکا ، دو مزید بچوں کی ہلاکتوں کے بعد مرنے والے بچوں کی تعداد47ہوگئی، خسرہ سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کو نیوٹریشن کی شدید قلت کا سامنا ،صوبائی حکومت اور ڈبلیو ایچ او نے تھل میں نیوٹریشن سنٹر کھولنے کیلئے ابھی کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا ، ڈی ایچ او محکمہ صحت

پیر 28 جنوری 2013 21:06

دیربالا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔28جنوری۔ 2013ء) یونین کونسل کلکوٹ کوہستان کے علاقے کمراٹ اور تھل لاموتی میں خسرہ کی وباء پر قابو نہ پایا جا سکا ، دو مزید بچوں کی ہلاکتوں کے بعد مرنے والے بچوں کی تعداد47ہوگئی، خسرہ سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کو نیوٹریشن کی شدید قلت کا سامنا ،صوبائی حکومت اور ڈبلیو ایچ او کو تھل میں نیوٹریشن سنٹر کھولنے کیلئے کہا ہے ابھی کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا ، ڈی ایچ او محکمہ صحت دیربالا ۔

تفصیلات کے مطابق دیر ٹاون سے مشرق کی جانب 105کلومیٹر دور واقع ضلع دیربالا کے علاقہ کوہستان کے مختلف علاقوں تھل،لاموتی اور کمراٹ میں رواں ماہ خسرہ اور نمونیا کی وبا پھیلنے سے تھل کے علاقوں محلہ کس ، کلاں بالا،محلہ بجلی گھر سمیت کے مختلف علاقوں میں سرکاری اعداد و شمار اور محکمہ صحت دیربالا کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالوکیل کے مطابق اب تک نمونیا اور خسرہ سے جان بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 25سے بڑھ کر47ہوگئے ہیں ۔

(جاری ہے)

تھل کوہستان میں وبائی مرض رواں ماہ جنوری میں شدید برفباری والے علاقوں میں شروع ہوئی جس کی اطلاع بچوں کی اموات کے بعد محکمہ صحت کو 23جنوری کو اپنے ذرائع سے موصول ہوئی جس کے بعد فوری طور پر علاقے میں ڈبلیو ایچ او اور محکمہ صحت کی ٹیمیں پہنچیں۔ خسرہ اور نمونیا سے دیگر سینکڑوں بیمار بچوں کو فوری ویکسی نیشن اور میڈسن فراہم کرنے کے ساتھ معائنہ بھی کرایا گیا۔

ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالوکیل نے بتایا کہ بروقت ویکسی نیشن کی وجہ سے علاقے میں مزید بچوں کی ہلاکتوں کو روکا گیا۔ تاہم ڈی ایچ او عبدالوکیل نے تھل ،کمراٹ سے واپسی پر بتایا ۔ کہ چونکہ علاقہ بہت دور افتادہ اور پسماندہ ہے ۔اور دوہفتے قبل شدید برفباری کے باعث علاقے میں لوگوں کو سردی سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس لئے نمونیا اور خسرہ سے جان بحق بچوں کی صحیح تعداد میں بھی ہمیں مشکلات کا سامنا تھا انہوں نے کہا کہ علاقے میں بچوں کو نیوٹریشن کی شدید ضرورت ہے چونکہ تھل،کمراٹ کے علاقے پسماندہ اور دورافتادہ بھی ہے انہوں نے کہا بچوں کو غذائی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے ۔

ڈی ایچ او نے کہا کہ اس سلسلے میں محکمہ صحت دیربالا نے ڈبلیو ایچ او اور صوبائی محکمہ صحت کو آگاہ کرکے فوی پر تھل کے مقام پر نیوٹریشن سنٹر کھولنے کیلئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا مزکورہ علاقوں میں محکمہ صحت کے ٹیموں نے دیگر سینکڑوں متاثرہ بچوں کو نمونیا اور خسرہ سے بچاؤ کے ویکسی نیشن کردئیے ہیں ۔ اور مزید کئی ٹیمیں بھیجنے کے علاوہ وہاں پر موبائل ٹیمیں اور ویکسی نیٹر کو بھی رکھا گیا ہے ۔

جبکہ کمراٹ اور تھل کے مقامی افراد نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ۔اتوار کے روز تھل ،کمراٹ میں محکمہ صحت کے متعدد موبائل ٹیموں نے گھرگھر بچوں کو ویکسنیشن اور ادویات فراہم کئے ہیں۔ مقامی شخص جندول خان اور گل اکبر نے کہا کہ محکمہ صحت کی جانب سے بھیجے گئے ٹیموں کے بعد حالات میں بہت حد تک بہتری آئی ہیں۔ ڈاکٹر وکیل نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال دیرمیں بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام تیاریاں کرلی ہیں۔ اور وہاں پر الگ وارڈ بھی بنایا گیا ہے۔ڈی ایچ کیو ذرائع کے مطابق مزکورہ وارڈ میں بھی دیگر علاقوں سے پاتراک ،ڈوگدرہ سمیت بھی کئی متاثر ہ بچے لائے گئے ہیں جنہیں علاج فراہم کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :

دیر بالا میں شائع ہونے والی مزید خبریں