دیر بالا کے رہائشی غریب شخص کا پانچ سالہ بیٹا دماغی اور سینے کے بیماری میں زندگی و مو ت کی کشمکش میں مبتلا

غر،بت اور اخراجات کی عدم برداشت کی وجہ سے والدین مزید علاج سے قاصر ،مخیر حضرات سے مالی امداد کی اپیل

جمعہ 1 جنوری 2016 20:02

دیر بالا ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم جنوری۔2016ء ) مضافاتی علاقہ ڈوگ درہ کے رہائشی غریب عرفان اللہ کا پانچ سالہ بیٹا نعمان دماغی اور سینے کے بیماری کے باعث زندگی و مو ت کشمکش میں مبتلا ہے غر،بت اور اخراجات کی عدم برداشت کی وجہ سے والدین مزید علاج سے قاصر ہے ۔ بچے کے والد عرفان اللہ نے بچے کے علاج کیلئے حکومت،بیت المال اور مخیر حضرات سے مالی امداد کی اپیل کی۔

ڈوگ درہ سے تعلق رکھنے والی پانچ سالہ بچے نعماں کے والد عرفان کے مطابق بچے کی علاج کیلئے زمین بھی فروخت کر کے ان کے علاج پر 10لاکھ روپے اخراجات کئے،جو کہ اب مقروض بھی ہوچکا ہے۔ لیکن اب بیٹے کے مزید علاج کی سکت نہ رکھنے سے بچہ نعمان سینے اور دماغ کے شدید مرض میں لاحق ہونے والی بیماری میں مبتلا ہے اور بچہ بات چیت بھی نہیں کرسکتا جبکہ بچہ نیم کومے حالات میں بستر علالت پر موجود ہے ۔

(جاری ہے)

والد عرفان اللہ نے کہا کہ میں بیٹے کا علاج پشاور،راولپنڈی سمیت دیگر ہسپتالوں اور ماہر ڈاکٹروں سے کرایا لیکن بہت زیادہ مہنگا ہے جس کا علاج میرے جیسے غریب کیلئے مزید برداشت سے باہر ہے ۔انہوں نے کہا کہ بچے کی شدید تکلیف کے باعث ہر رات اور دن ہمارے لئے موت سے کم نہیں ہے۔جس سے اب مجھ سمیت پورا خاندان مریض بن چکاہے کیونکہ بچے کا علاج کرنا ممکن اور لاعلاج نہیں لیکن مہنگا ہونے اور اخراجات نہ ہونے سے میر ے بس ے باہر ہے ۔

والد عرفان اللہ نے کہا کہ ڈاکٹر وں کا کہنا کہ اس مرض کا علاج ملک سے باہر بہتر طور پر ممکن ہوسکتا ہے لیکن اخراجات اور پیسہ علاج کی راہ میں اہم رکاوٹ بن چکا ہے،جس کیلئے والد مختلف علاقوں میں در در کے ٹھوکریں کام پر مجبور اور بچے کے علاج کے اخراجات کیلئے چند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔گذشتہ روز عرفان اللہ اپنے بیمار بچے کے ہمراہ دیرمیں ہر کسی کے سامنے علاج کیلئے ہاتھ پھیلاتا رہا اس موقع پر دیر کے باشندوں نے عرفان کیلئے چند بھی اکٹھا کیا لیکن وہ انکے آنے جانے کے اخراجات کیلئے بھی ناکافی تھا۔

بیمار بچے کے والد اور غم زدہ عرفان اللہ نے کہا کہ بچے کی بیماری بھی آزمائش ہے لیکن ایک انسان کیلئے ایسا آزمائش بھی جو حد سے بڑھ جائے نامکمن ہوتا ہے لیکن اللہ کی میرے بچے کی بیماری میں رضا کو سامنے رکھ ناقابل برداشت مشکلات کو شکر ادا کرتا ہوں۔ لیکن بچے کا تکلیف اب برداشت سے باہر ہوگیا ہے اور بیماری کے باعث اب میں اور بچے کی والدہ بھی مریض بن چکے ہیں کیونکہ ہر رات پوری پوری جاگنا ہمارے مشکل ہوگیا ہے۔عرفان نے حکومت ،بیت المال ،محکمہ زکواة اور مخیر حضرات سے اپیل کیا کہ وہ میرے بیٹے کے علاج کرنے میں میرے ساتھ مالی امدا د کریں ۔ تاکہ میں اپنے چار سالوں سے بیمار پانچ سالہ بچے نعمان کا علاج کراسکوں

متعلقہ عنوان :

دیر بالا میں شائع ہونے والی مزید خبریں