لوئر دیر : فیس بُک نے کشمیری خاتون کو 60 سال بعد اپنے خاندان سے ملوا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 5 مئی 2017 13:34

لوئر دیر : فیس بُک نے کشمیری خاتون کو 60 سال بعد اپنے خاندان سے ملوا دیا
لوئر دیر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 مئی 2017ء): سماجی رابطے کی ویب سایئٹ فیس بُک نے جہاں مختلف ممالک کے دلوں کو ایک کیا ہے وہیں کشمیری خاتون کو 60 سال بعد اپنے خاندان سے بھی ملوا دیا۔ تفصیلات کے مطابق 75 سالہ کشمیری خاتون جہان سلطانہ 60 سال سے اپنے گھرجُدا تھیں۔ ان کی عمر 8 سال تھی جب اس چھوٹی عمر میں ہی ان کی شادی زبردستی چارسدہ کے رہائشی شخص سے کروا دی گئی۔

ایک ثقافتی رسم کے تحت جہان سلطانہ کے دادا نے ان کی شادی کی تھی۔ لیکن کچھ عرصہ بعد ہی جہان سلطانہ لاپتہ ہو گئیں اوراہل خانہ کے بارہا ڈھونڈنے پر بھی ان کی کوئی خبر نہ ملی۔ جہان سلطانہ نے چھ بچوں کی پرورش کی اور ان کے خاوند کا انتقال ہو گیا جس کے بعد وہ اپنے گھر سے 1000 میل دور چلی گئیں۔ مقامی اطلاع کے مطابق جہان کے بھائی انعام الدین نے بتایا کہ خاندان کا خیال تھا کہ جہان سلطانہ کا انتقال ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر لوئر دیر کے پی کے پاکستان کے نام سے ایک پیج موجود ہے۔ رحیم الدین نامی شخص نے دعویٰ کیا کہ نومبر 2016ء میں جہان سلطانہ کے بیٹے ضیاءالحق نے بذریعہ میسیج رابطہ کر کے گورکوئی گاؤں میں اپنی والدہ کے خاندان سے متعلق دریافت کیا۔ رحیم الدین نے تلاش شروع کی اور آخر کار جہان سلطانہ کے اہل خانہ تک پہنچ گیا۔

رحیم الدین نے کہا کہ میں نے اپنی پوری کوشش کے بعد بالآخر سلطانہ کے بھائی سے رابطہ کیا جنہوں نے اپنی بہن کے دہائیوں پہلے لاپتہ ہونے کی تصدیق کی۔ سلطانہ نے اپنے اہل خانہ سے ویڈیو چیٹ کی اور اپنے بہن بھائیوں کو فوری پہچان لیا۔ رحیم الدین کے ایک دوست نے سلطانہ کو بارڈر کراس کرنے میں مدد کی۔ سلطانہ کے 6 بچے ہیں اور سب کے سب بھارتی شہریت کے حامل ہیں۔

1987ء میں سلطانہ کے خاوند کا انتقال ہو چکا ہے۔ ہائی کمیشن نے سلطانہ کے ایک بیٹے اور ایک بیٹی کو ویزا فراہم کیا۔ سلطانہ کا کہنا ہے کہ وہ اس موقع پر بے حد خوش ہے کیونکہ اس نے اپنے خاندان سے ملاقات کا خواب دیکھ رکھا تھا جو اب پورا ہو گیا ہے۔ خاندان سے ملوانے پر جہان سلطانہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک کا بھی بہت شکریہ ادا کیا۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں