تیمرگرہ،سابق دیر سٹیٹ ملازمین اور ضلعی انتظا میہ کے درمیان مذ اکرات ناکام ،

جرگہ ہنگامی آرائی کاشکار ملازمین کا مطالبات کے حق میں 30ستمبر کو جندول سے تیمرگرہ تک لانگ مارچ اور ڈی سی آفس کے سا منے د ھرنا دینے کا اعلان

بدھ 26 ستمبر 2018 21:04

تیمرگرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2018ء) سابق دیر سٹیٹ ملازمین اور ضلعی انتظا میہ کے درمیان مذ اکرات ناکام ، جرگہ ہنگامی آرائی کاشکار ہو گیا ، ملازمین کا مطالبات کے حق میں 30ستمبر کو جندول سے تیمرگرہ تک لانگ مارچ اور ڈی سی آفس کے سا منے د ھرنا دینے کا اعلان ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سابق سٹیٹ ملازمین اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان اراضی الاٹمنٹ کے مسئلے پر عرصہ دراز سے تناز عہ چلا آرہاتھا ،اراضیات تنازعہ حل کے لئے ڈی سی دیرلویرسرمد سلیم اکرم نے گزشتہ روز جر گہ کا انعقاد کیا جس میں سابق سٹیٹ ملازمین کے نمایندوں ،عمایدین ومشران علاقہ نے شرکت کی تاہم مذکورہ طلب کردہ جر گہ بعض اُ مور پر شدید اختلافات کے باعث انتہائی بدنظمی وہنگامہ آرائی کا شکار ہوگیا جس کی و جہ سے سابق اسٹیٹ ملازمین جرگہ سے احتجاجا واک آوٹ کر گئے اور جر گہ بے نتیجہ ختم ہوا ،بعد ازاں تیمرگرہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے سابق دیرسٹیٹ ملازمین کے صدملک ر عبدالستارخان اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سربلندخان و یگر مشران نے واضح کیا 1974میں اُ س وقت کے وزیر اعظم ذو لفقار علی بھٹوکے مقرر کر دہ لینڈ کمیشن مذکورہ ارضیات کو ملازمین کی ملکیت قراردے چکی ہے،لیکن اس کے باوجو د ضلعی انتظامیہ ہمیں گھروں سے بے دخل اور نئے تعمیرات پر پابندی عاید کررہی ہیں جو کہ سراسر ناانصافی ہے ،مقررین نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر دیر لوئیر علاقائی رو ایات سے بے خبر اور اُ ن کا رویہ انتہائی غیرذمہ دارنہ اور نامناسب ہے جس کی و جہ سے طلب کردہ جرگہ ناکام ہوا انہوں نے وزیر اعلی ٰ اور چیف سیکرٹری سے فوری طور پر ڈی سی دیرلویر کو تبدیل کرکے علاقا ئی روایات سے باخبرڈی سی تعینات کرنے مطالبہ کیا ،مقررین نے اعلان کیا کہ مطالبات کے حق میں 30ستمبر کو جندول سے تیمرگرہ تک ہزاروں افراد مارچ اور ڈی سی آفس کے سا منے دھرنا دینگے

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں