ڈی آر سی دیر لوئر نے 300 سے زائد تنازعات باہمی اتفاق سے حل کر دیے

جمعرات 11 اپریل 2019 17:02

لوئیر دیر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2019ء) ڈی آر سی دیر لوئر نے 300 سے زائد تنازعات دونوں فریقین کی باہمی اتفاق سے حل کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس لائنز تیمرگرہ میں فوری اور سستا انصاف کیلئے قائم ڈسپوریٹ ریزولیشن کونسل(ڈی آر سی) کو اب تک 550 تنازعات کی درخواستیں موصول ہوئی، جس میں تین سو سے زائد تنازعات ڈی آر سی ممبران کی کوششوں سے دونوں فریقین کی باہمی راضامندی سے حل ہوکر باقاعدہ راضی نامہ کیے گئے۔

اسی طرح 170 تنازعات کو حل کرنے کیلئے ضلعی عدالتوں کو ریفر کیا گیا،جبکہ سال 2018 میں ڈی آر سی کونسل کو 183تنازعات حل کرنے کیلئے درخواستیں موصول ہوئی، جس میں 89 تنازعات کو دونوں فریقین کی باہمی اتفاق سے بروئے راضی نامہ حل کیا گیا، جبکہ 53تنازعات کو ضلعی عدالتوں کو ریفر کیا گیا۔

(جاری ہے)

ضلعی پولیس سربراہ دیر پائین عارف شھباز وزیر کی ہدایات پر پولیس لائنز تیمرگرہ میں ڈسپورٹ ریزولیشن کونسل کا اجلاس ہفتہ میں دو روز منعقد ہوتا ہیں۔

گزشتہ روز ڈی آر سی ممبران محمد الیاس،قاضی حسین احمد،حاجی سیف الرحمان اور شوکت علی ایڈووکیٹ نے ڈی آر سی کونسل آئے سائلین کے تنازعات حل کرنے کیلئے موجود تھے۔ اس موقع پر ممبران نے کہا کہ ڈی آر سی کے قیام کا مقصد سائلین کو عدالتوں کے چکروں سے نجات دلانا اور ان کے تنازعات کو فوری حل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر سی میں ممبران فی سبیل اللہ فیصلے اور جرگے کرتے ہیں اور فریقین اور حکومت کسی قسم کا معاوضہ نہیں لیتے اور یہی وجہ ہے کہ اب شہری اپنے تنازعات کے حل کیلئے ڈی آر سی کو رجوع کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں