ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے حصول علم ناگزیر ہے ،تاریخ گواہ ہے کہ ترقی یافتہ قوموں نے حصول علم کو خصوصی اہمیت دے کر ترقی کے منازل طے کیں،حصول تعلیم ہی ہی کے ذریعے ملک میں حقیقی تبدیلی آسکتی ہے

صوبائی وزیر بلدیات ودیہی ترقی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 25 مارچ 2017 21:50

دیر بالا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مارچ2017ء) صوبائی وزیر بلدیات ودیہی ترقی خیبرپختونخوا و پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے لیے حصول علم ناگزیر ہے اور ترقی یافتہ قوموں کی تاریخ گواہ ہے کہ انہوںنے حصول علم کو خصوصی اہمیت اور توجہ دے کر ترقی کے منازل طے کیے ہیں۔موجودہ صوبائی حکومت نے تعلیم پر خصوصی توجہ دی ہے حصول تعلیم ہی سے ہمارے مسائل حل ہوں گے اور تعلیم ہی کے ذریعے ملک میں حقیقی تبدیلی آسکتی ہے ۔

صوبہ میں شرح خواندگی اور خصوصا" خواتین کے شرح خواندگی میں اضافہ موجودہ صوبائی حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہے ۔ خواتین اساتذہ کو مراعات دیں گے اور خواتین کے شرح خواندگی میں اضافہ کریںگے ۔

(جاری ہے)

نوجوانوں میںصلاحتیں موجود ہیں ان کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی سے بہتر نتائج متوقع ہوسکتے ہیں۔ صوبائی حکومت نے سب سے زیادہ فنڈز تعلیم کے لیے رکھی ہے سرکاری سکولز میں اساتذہ کی کمی پورا کیا جائے اور اس کے لیے دس ہزار نئی اسامیاں پیدا کی جارہی ہے ۔

وہ ہفتہ کو پاک لائٹ سکول سٹی رزلٹ ڈے کے موقع پر تقریب سے خطا ب کر رہے تھے ۔تقریب سے ضلع ناظم دیر بالا صاحبزادہ فصیح اللہ اور نائب ناظم و امیر جماعت اسلامی دیر بالا حنیف اللہ ایڈووکیٹ نے بھی خطا ب کیا۔عنایت اللہ خان نے پوزیشن ہولڈر طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کیے ۔سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے حصول کے لیے معاشرے میں شعور بیدار کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ ساتھ غیر سرکاری تنظمیں بھی اپنا کردار ادا کریں۔

انہوںنے کہاکہ آج کا طالب علم کل قوم کے رہنماء ہوںگے اس لیے تعلیمی اداروں کی حالت بہتر بنانے کے لیے موجودہ حکومت شعبہ تعلیم کو ترجیحی بنیادوں پر توجہ دے رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ معیار تعلیم کو بہتر بنانے اور طالب علم کو نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں آگے لے جانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوںنے کہاکہ صوبے میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دس ہزارنئی آسامیاں پید اکی جارہی ہے ۔ سکولز میںاساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے اور شعبہ تعلیم میںبھرتیاں میرٹ پر کرانے کے لیے اقدامات اٹھائیں جارہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پرائمری اور سیکنڈری سکولز کو مقامی حکومتی کے تحت کیے جارہے ہیںاور مقامی حکومتوں کے فنڈز کا بڑا حصہ سکولز میںخرچ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں