کاشتکار مقررہ وقت تک چنے کی فصل کاشت نہ کرنے کی صورت میں 10دسمبر تک پچھیتی کاشت بھی کرسکتے ہیں، ماہرین زراعت

منگل 13 نومبر 2018 18:14

فیصل آباد۔13 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2018ء) کاشتکاروں کو چنے کی پچھیتی کاشت ہر حال میںرواں ہفتے کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیا ہے کہ اگرچہ چنے کی کاشت کا بہترین وقت 15نومبر تک ہوتا ہے تاہم اگر کسی وجہ سے کاشتکار مقررہ وقت کے اندر چنے کی فصل کاشت نہیں کرسکے تو وہ 10دسمبر تک پچھیتی کاشت کرسکتے ہیں لیکن پچھیتی کاشت سے وہ بمپر کراپ حاصل نہیں ہوسکتی جو بروقت کاشت سے حاصل کی جاسکتی ہے اس لئے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ تمام فصلات ماہرین زراعت کی مشاورت سے بروقت کاشت کرنے کے عمل کو یقینی بنائیں۔

ماہرین زراعت نے بتایاکہ فیصل آباد ، جھنگ ، تھل ، خوشاب ، میانوالی ،لیہ، ساہیوال ، ملتان ، بہاولپور اور بہاولنگر سمیت وسطی و جنوبی پنجاب کے علاقوں میںموسم ربیع کی اہم پھلی دار فصل چنا کا شت کر کے بہترین پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ بھی چنے کی فی ایکڑ پیداورار میں اضافہ کا باعث بن سکتا ہے لہٰذا چنے کے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ چنے کی دیسی اقسام بٹل 98، پنجاب 2008،بلکسر 2000، ونہار 2000، تھل 2006، سی ایم 98،کابلی قسم نور 91اور سی ایم 2008 وغیرہ کی بروقت کاشت یقینی بنائیں تاکہ انہیں مالی منفعت حاصل ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کھادوں کا متناسب استعمال بھی پیداوار میں اضافہ کرتا ہے لہٰذا چنے کی بہتر پیداوار کیلئے 13کلو گرام نائٹروجن فی ایکڑ ضرور استعمال میں لائی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ فاسفورس 36کلو گرام فی ایکڑ بھی موزوں ہے۔ انہوںنے کہا کہ چنے کی بہترین پیداوار حاصل کرنے کیلئے پودوں کی تعداد 85سے 95ہزار فی ایکڑ ہونی چاہیے ۔ ماہرین نے کہا کہ اگر چنے کے کاشتکاروں کو کسی قسم کی مشکل یا پریشانی درپیش ہو تو وہ محکمہ کی فری ہیلپ لائن سے رابطہ کر سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں