پنجاب کے مختلف شہروں میں ترشاوہ پھلوں کی کاشت کے رقبے میں بتدریج اضافہ

منگل 22 جنوری 2019 17:35

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) پنجاب کے مختلف شہروں فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، وہاڑی، خانیوال، ساہیوال، لیہ، بھلوال، منڈی بہائو الدین، سرگودھامیں ترشاوہ پھلوں کی کاشت کے رقبہ میں بتدریج اضافہ ہونے لگا ہے اور اس سلسلے میںسٹرس ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے بغیر و کم بیج والے مالٹے، سنگترے، گریپ فروٹ، لیمن اور لائمز کی کئی نئی اقسام متعارف کروا دی ہیں جس کے باعث ملک میں ترشاوہ پھلوں کی کاشت اور پیداوار میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہو رہاہے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ گزشتہ سال پنجاب میں 4لاکھ 51 ہزار ایکڑ رقبہ پر ترشاوہ پھل کاشت کئے گئے جہاں سے 20لاکھ 47ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوئی ۔انہوںنے بتایاکہ دنیا بھر میں 140ممالک ترشاوہ پھل پیدا کررہے ہیں جن کی 20ویں صدی کے آغاز میں پیداوار صرف ایک ملین ٹن تھی جو اب ایک بلین ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ سطح زمین سے تقریباًً 2500فٹ بلندی تک پھلوں کی پیداوار ممکن ہے جبکہ ترشاوہ پھلوں کیلئے موزوں ترین درجہ حرارت 25سے 35 سینٹی گریڈ تک ہے تاہم یہ40سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت کو برداشت کرسکتے ہیں۔

انہوںنے بتایاکہ مالٹے کی بہت سی بغیر بیج اور کم بیج والی اقسام یعنی سلیٹیانہ، مارس ارلی اور ٹراکووبلڈ ریڈ شمالی پنجاب کے علاقہ جات میں کاشت کی جاسکتی ہیں نیز مارس ارلی مالٹا جو واشنگٹن نیول کی متغیرہ شاخ سے معرض وجود میں آیا نے پیداوار اور پھل کی خاصیت کے لحاظ سے وسطی و شمالی پنجاب میں اچھے نتائج دیئے ہیںکیونکہ اس میں سردی و گرمی دونوں قسم کی آب و ہوا کو برداشت کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

انہوںنے کہا کہ مالٹا ویلینشیالیٹ میں بھی گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے تاہم ایسے علاقے جہاں دن اور رات کے درجہ حرارت میں فرق زیادہ ہو وہاں مالٹا و یلینشیالیٹ میں جوس کی مقدار بہتر رہتی ہے۔انہوںنے بتایاکہ ترشاوہ پھلوں میں شمبر ، ریڈ بلش گریپ فروٹ کو گرم علاقوں میں نہایت کامیابی سے کاشت کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ بغیر بیج والے گریپ فروٹس کی نہایت اعلیٰ اقسام ہیں جبکہ سٹار روبی گریپ فروٹ ٹھنڈے علاقہ جات یعنی شمالی پنجاب میں اچھے نتائج دیتا ہے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں