مئی سے جولائی تک شدید گرمی کے پیش نظر پھلدار پودوں کے باغبانوں کو چھوٹے پودوں کو زیادہ درجہ حرارت و گرم ہوا سے محفوظ رکھنے کی ہدایت

جمعرات 16 مئی 2019 14:48

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2019ء) مئی کے آخر سے جولائی تک شدید گرمی کے پیش نظر پھلدار پودوں کے باغبانوں کو چھوٹے پودوں کو زیادہ درجہ حرارت و گرم ہوا سے محفوظ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ چونکہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں موسم شدید گرم ہونا شروع ہو گیاہے اور بعض مقامات پر اکثر درجہ حرارت 45 سی50ڈگری سینٹی گریڈ تک بھی چلاجاتاہے اور اس سے پودے بری طرح متاثر ہوتے ہیں لہٰذا باغبان ماہرین زراعت کی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنائیں ۔

ماہرین ہارٹیکلچر ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادنے کہاکہ پھلدار پودے زیادہ سے زیادہ 45ڈگری سینٹی گریڈ تک حرارت برداشت کرسکتے ہیں جبکہ اس سے زائد درجہ حرارت نہ صرف انہیں بری طرح متاثر کرتاہے بلکہ گرم ہوائوں اور لو سے پودے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتاہے ، پھل جھلس جاتاہے ، اس کے چھلکے پھٹ جاتے ہیں اور کوالٹی ختم ہو کر رہ جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ زیادہ گرمی کے دوران پھلدار پودوں کے پتوں کے مسام بند ہونے سے ضیائی تالیف کا عمل متاثر ہوتاہے اور پودوں کی خوراک بنانے کے عمل میں بھی رکاوٹ پیداہوتی ہے جس کے باعث پھل کاکیرابڑھ جاتاہے اور پھل قابل استعمال نہیں رہتا۔ انہوںنے کہاکہ پھلدار پودوں کو گرمی کے اثرات سے محفوظ کرنے کیلئے پودوں کے گھیرے میں ہلکی گوڈی کرکے سطح زمین کو چار سے چھ انچ گھاس کی موٹی تہہ سے ملچنگ کریں اورگرمیوں میں چھوٹے پودوں کو ہفتہ میں دوبار جبکہ بڑے پودوں کو8 سے 10 دن وقفہ سے پانی لگائیں ۔

انہوںنے کہاکہ گرمیوں میں آبپاشی صبح یا شام کے وقت کی جائے جبکہ مئی و جون کے مہینوں میںپھلدار پودوں کے تنوں کو نیلا تھوتھا و چونا کے محلول سے سفید ی کی جائے تاکہ تنے گرمی کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔انہوںنے بتایاکہ نرسری سے نئے پودے لاتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ پیوند کی اونچائی 12سے 15انچ ہوکیونکہ زیادہ اونچا پیوند دھوپ اور گرمی کی زد میں آنے سے کمزور ہوجاتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ باغبان باغوں کے گرد جامن ،کچنار، تخمی آم اور بیر ہوا توڑ باڑکے طورپر کاشت کریں اور چھوٹے پودوں کو گرمی کے مضر اثرات سے محفوظ رکھنے کیلئے سرکنڈا یا پرالی سے ڈھانپ دیں ۔اسی طرح پھل کو گرمی کے مضر اثرات سے محفوظ رکھنے کیلئے جنوب مغربی حصے کی طرف جنتر کی باڑ لگا ئی جائے اورمالٹا، سنگترہ اور نمو کے پھل جن پر سورج کی گرم شعاعیں براہ راست پڑتی ہوں ان پر سادہ پانی کا سپرے بھی کیاجائے ۔

انہوںنے کہاکہ ناموافق حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے پودوں کو صحت مند رکھنا ضروری ہے اس لیے پودوں کی غذائی ضروریات کو بروقت پورا کیاجائے اور نقصان رساں کیڑوں وبیماریوں کے خلاف محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کے مشورہ سے مناسب زہروں کا سپرے بھی یقینی بنایاجائے ۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں