چاول کی برآمدات میں اضافے کیلئے چاول کے معیار کو بہتر بنانا ضروری ہے، ماہرین زراعت

منگل 21 مئی 2019 14:58

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی کچھ پابندیوں اوربعض دیگر بین الاقوامی قوانین کے باعث ایسی زرعی اجناس برآمد نہیں کی جا سکتیں جن پر زہروں کے مضر اثرات موجود ہوںجبکہ چاول کی فصل پر زرعی زہروں کے اثرات کے خاتمہ کیلئے کیڑوں کے غیر کیمیائی انسداد کے طریقوں کو رواج اور ان کے حیاتیاتی کنٹرول پرخصوصی توجہ دینا ہو گی ۔

ایک ملاقات کے دوران ماہرین زراعت نے بتایاکہ چاول پاکستان کیلئے زرمبادلہ کمانے والی اہم فصل ہے لہٰذا چاول کی برآمدات میں اضافے کیلئے چاول کے معیار کو بہتر بنانا از حد ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ معیار میں بہتری کیلئے دیگر عوامل کے علاو ہ چاول کا زرعی زہروں اور سپرے کے مضر اثرات سے پاک ہونا بھی ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یہ بات حوصلہ افزاء ہے کہ حکومت اپنے زرعی اداروں کے توسط سے کیڑوں کے غیر کیمیائی انسداد کی ٹیکنالو جی کاشتکاروں میں متعارف کروا رہی ہے جبکہ اس مقصد کے حصول کیلئے کسان دوست کیڑوں کی لیبارٹریوں میں افزائش بھی کی جارہی ہے اور کاشتکاروںکو زہروں کے محفوظ و کم استعمال کیلئے جدید سفارشات سے بھی آگاہ کیاجارہاہے۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار کیڑوں اور جڑی بوٹیوں کے انسداد کے غیر کیمیائی طریقوں کو فروغ دے کر زرعی زہروں کے استعمال کو کم کرسکتے ہیںتاہم اگر زہروں کا استعمال انتہائی ناگزیر ہو تو یہ زہریں کم سے کم مقدار میں سفارش کردہ شیڈول کے مطابق استعمال کی جا سکتی ہیں۔ انہوںنے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ زرعی زہروں کے بے دریغ استعمال کی بجائے ماہرین کی مشاورت اور سفارشات پر عمل کریں تاکہ بعد ازاں انہیں کسی مشکل یا پریشانی کا سامنا نہ کرناپڑے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں