گوبھی کے کاشتکاروں کو پھول گوبھی کی قسم اگیتی نمبر 2 کی پنیری کی کاشت یکم جولائی سے شروع کرنے کی ہدایت

بدھ 26 جون 2019 14:55

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2019ء) گوبھی کے کاشتکاروں کو پھول گوبھی کی قسم اگیتی نمبر 2 کی پنیری کی کاشت یکم جولائی سے شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ کاشتکار وقت مقررہ پر کاشت شروع کرکے مذکورہ عمل ہرحال میں 15جولائی تک مکمل کرلیں نیز اگیتی اقسام کیلئے ایک کلوگرام بیج جبکہ پچھیتی اقسام کیلئے آدھ کلوگرام بیج فی ایکڑاستعمال کیاجائے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ بیج کو بیماریوں سے بچانے کیلئے مناسب پھپھوندی کش زہر بحساب 2گرام فی کلوگرام بیج لگا کر کاشت کریں اورذرخیزو نامیاتی مادوں سے بھر پور زمین کا انتخاب کیاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ آبپاشی کیلئے پانی ہر لحاظ سے موزوںاور پھپھوند ی والی بیماریوں سے پاک ہوجبکہ کیاریوں کی زمین بالکل ہموارو بھر بھری اورجڑی بوٹیوں سے پاک ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار120x100میٹر رقبہ پر 10سینٹی میٹر بلند بالکل ہموار کیاریاں بنالیں تاکہ بارش ہونے کی صورت میں پانی پنیری والی جگہ پر ٹھہر نہ سکے۔ انہوںنے کہاکہ تیار شدہ کیاری میں چھ تا سات سینٹی میٹر کے فاصلے پرا یک سینٹی میٹر گہری لکیروں میں مناسب کیرا کریں اور بیج کے اوپر مٹی کی ہلکی سی تہہ چڑھادیںنیز پنیری کو شام کے وقت کاشت کریں اور صبح شام آبپاشی فوارے سے اسطرح کی جائے کہ زمین وتر حالت میں رہے۔

انہوںنے کہاکہ اس طرح تین چار دن میں پنیری اگ آئے گی۔انہوںنے بتایاکہ اگیتی اور درمیانی اقسام کی پنیری 35سی40دنوں میں جبکہ پچھیتی اقسام کی 35دنوں میں منتقلی کے قابل ہوجاتی ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ پھول گوبھی غذائیت سے بھر پور ریشہ دار سبزی ہے جس میں کاربوہائیڈریٹس ، شوگر، سوڈیم، وٹامنز، نمکیات، فیٹی ایسڈ اور امائنو ایسڈ وغیرہ شامل ہیں۔انہوںنے بتایاکہ پھول گوبھی وٹامن سی ، مینگا نیز، بیٹا کیروٹین اور فیرولک ایسڈ کا اچھا ذریعہ ہونے کی وجہ سے دل اور کینسر جیسی بیماریوں کے خطرہ کو کم کرتی ہے۔انہوںنے بتایاکہ پھول گوبھی اچھے نکاس والی ذرخیز میرا زمین میں اچھی پیداوار دیتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں