۱ٓکسی ٹوسن انجکشن مویشیوں کی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرنے لگے،جانوروں میں بانجھ پن اورتھنوں میں ساڑو کے امراض میں تشویشناک حد تک اضافہ، انسانی صحت بھی متاثر ہونے لگی

بدھ 21 اگست 2019 15:06

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2019ء) ماہرین لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ز یادہ دودھ کے حصول کیلئے بھینسوںوگائیوں کو لگائے جانیوالے ۱ٓکسی ٹوسن انجکشن مویشیوں کی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرنے لگے ہیں جبکہ ان ٹیکوں کی وجہ سے جانوروں کے تھنوں میں ساڑو اور بانجھ پن کے امراض میں تشویشناک حد تک اضافہ کے ساتھ ساتھ انسانی صحت بھی متاثر ہونے لگی ہے ۔

انہوںنے بتایاکہ آکسی ٹوسن یونانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی سہولت ،آرام اور تیزی سے پیدائش ہے۔انہوں نے بتایا کہ آکسی ٹوسن بچے کی پیدائشکے وقت ہونے والی دردوں یا لیبر پین کے دوران دماغ سے قدرتی طور پر خارج ہونے والا ہار مون ہے جو رحم کے پھیلائو اورسکڑائو کیلئے تحریک پیدا کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے یہ انجکشن پاکستان کے ہر گائوں ،دیہات میں بغیر کسی پریشانی کے ہر چھوٹے بڑے کریانہ سٹور پر بغیر ڈاکٹر کے نسخہ کے باآسانی مل جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ انجکشن جانوروں میں صبح و شام کے استعمال سے دودھ اتارنے کے عمل کو تکلیف دہ بنا دیتا ہے کیونکہ اس کے استعمال سے یو ٹرس سکڑتی اور پھیلتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اسکے لگاتار استعمال سے پیدا ہونے والی صبح و شام کی یوٹرس سکڑائو جانور میں بالٓآخر بانجھ پن پیدا کر دیتی ہے جس سے نارمل جانوروں سے لیکر اچھی نسل کی بھینس یا گائے بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوکر گوشت کے بھائو بیچنی پڑتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ انجکشن ساڑو کا باعث بھی بنتا ہے کیونکہ ہارمونز میں بگاڑ دودھ کے اجزائے ترکیبی کو قائم رکھنے والے سیلز میں بھی خرابی پیدا کردیتا ہے جس کا نتیجہ تھنوں میں ساڑو کی صورت میں سامنے آتا ہے اس کے علاوہ جانور کے ہوانے کا بیلنس خراب ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس انجکشن کے اثرات دودھ سے ہوتے ہوئے انسانی صحت پر با لخصوص بچیوں پر انتہائی برے اثرات مرتب کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں