پورے ملک کی طرح پنجاب میں بھی عوام غذائیت کی کمی،غذائی عدم تحفظ اور خوراک میں وٹامنز و نمکیات کی کمی کا شکار ہیں، غذائی ماہرین کا انکشاف

پیر 14 اکتوبر 2019 14:26

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2019ء) غذائی ماہرین نے بتایا کہ قومی سروے رپورٹ کے مطابق پورے ملک کی طرح پنجاب میں بھی عوام غذائیت میں کمی،غذائی عدم تحفظ اور خوراک میں وٹامنز و نمکیات کی کمی کا شکار ہیںجبکہ غذائی اجزاء کے نامناسب تناسب کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیںنیزپنجاب میں پانچ سال سے کم عمر 34 فیصد بچے وزن کے لحاظ سے کمزور انتالیس اعشاریہ دو فیصد بچے عمر کے لحاظ جسمانی نشوو نما اور تیرہ اعشاریہ سات فیصد بچے سوکھڑے پن کا شکار ہیںلہٰذا اگرغذائی اجزاء کے تناسب کو درست نہ کیا گیا تو وہ وقت دور نہیں جب ہم بحیثیت قوم جسمانی طور پر لاغر ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خوراک سے متعلقہ مسائل کوحل کرنے کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے فورٹیفیکیشن کا عمل متعارف کروایا ہے جس کے تحت کوکنگ آئل ،آٹااور نمک میں ضروری وٹامنز اور آیوڈین جیسے اجزاء شامل کئے جا رہے ہیں اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کی انسپکشن ٹیمیں باقاعدگی سے اس کی چیکنگ کرتی رہتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوڈ سیفٹی کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات (آپریشنز)کا کردار محض 5فیصد ہے جبکہ آگاہی 95فیصد کردار ادا کرتی ہے جس کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے حال ہی میں ڈائریکٹوریٹ آف پبلک اویئرنیس قائم کیا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے حفظانِ صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر مستقل نظر رکھنے کیلئے سالانہ شیڈول جاری کیا ہے جس میں مختلف اشیاء خورونوش کو سال میں متعدد بار چیک کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ قلیل عرصہ میں پنجاب فوڈ اتھارٹی صوبہ بھر کے تمام اضلاع اورتحصیل کی سطح پر کام کا آغاز کر چکی ہے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی نہ صرف فوڈ سیفٹی اور سکیورٹی پر کام کر رہی ہے بلکہ فوڈ نیوٹر یشن بھی اولین ترجیح ہے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ وزیرِ اعلی پنجاب کے ویژن کے عین مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کومنظم، فعال اور مستحکم ادارہ بنانے اورحکومت پنجاب کے مشن کو درست سمت میں آگے بڑھانے کے لیے ادارہ کی کاوشیں قابلِ ستائش ہیں۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں