کاشتکار اچھی روئیدگی والا مٹر کا صاف ستھرا اور صحت مند بیج استعمال کریں، ماہرین زراعت

جمعرات 17 اکتوبر 2019 14:42

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2019ء) مٹر کی منظور شدہ ترقی دادہ اگیتی اور پچھیتی اقسام کااعلان کردیاگیا ہے جبکہ اگیتی اقسام کیلئے بیج کی شرح 30 سے 35 کلوگرام اور پچھیتی اقسام کیلئے 20سے 25 کلو گرام فی ایکڑ رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔ ماہرین زراعت نے بتایا کہ اگیتی اقسام میں مٹر 2009 ،میٹور فیصل آباد، ثمرینا زرد اور اولمپیا مٹر جبکہ پچھیتی اقسام میں کلائمکس امپرووڈ، پی ایف 400- کاشت کرکے بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار اچھی روئیدگی والا صاف ستھرا ، صحت مند بیج استعمال کریں۔ انہوںنے کہاکہ مٹر کی اگیتی اقسام سے سبز پھلیاں حاصل کرنے کیلئے کاشت کا موزوں وقت اکتوبر کا مہینہ ہے لیکن اس کا دارومدار بہت حد تک موسم گرما (جولائی، اگست) میں ہونے والی بارشوں کی مقدار پر منحصر ہے کیونکہ اگر دن کے وقت درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو تو اگائو متاثر ہوتا ہے اور فصل کے ناکام ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پچھیتی اقسام سے سبز پھلیاں حاصل کرنے کیلئے کاشت کا بہترین وقت اکتوبر کا آخری ہفتہ یا نومبر کا پہلا ہفتہ ہے جبکہ بیج والی فصل سے بھرپور پیداوار لینے کیلئے اسے آخر اکتوبر سے شروع نومبر میں کاشت کیاجاسکتاہے ۔انہوںنے کہاکہ مٹر کی کاشت کیلئے زرخیز میرا زمین جس میں پانی کے نکاس کا خاطر خواہ انتظام ہو موزوں رہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مٹر کی اگیتی اقسام کو 75 سینٹی میٹر چوری پٹڑیوں کے دونوں جانب کاشت کریں جبکہ کاشت کرنے کیلئے ہاتھ سے کیرا کریں یا ہر بیج کو 5 سینٹی میٹر کے فاصلہ پر 2 سے 3 سینٹی میٹر گہرا لگا دیں۔انہوںنے کہاکہ پچھیتی اقسام کی کاشت کیلئے پٹڑیوں کی چوڑائی 1 سے ڈیڑھ میٹر جبکہ پودوں کا درمیانی فاصلہ 8 سے 10 سینٹی میٹر رکھاجائے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں