محکمہ ماہی پروری نے فش فارمنگ کے فروغ کیلئے خصوصی اقدامات کا آغاز کر دیا، دریائوں میں پونگ چھوڑنے کیلئے بھی اقدامات شروع

بدھ 23 اکتوبر 2019 15:32

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) محکمہ ماہی پروری نے فش فارمنگ کے فروغ کیلئے خصوصی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے جبکہ مچھلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کیلئے فش فارمرز کو بہترین معیار اور اعلیٰ غذائیت کی حامل مچھلی کی مختلف اقسام کا پونگ فراہم کرنے کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے نیز دریائوں میں مچھلی کی افزائش کیلئے پونگ چھوڑنے کیلئے بھی اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔

محکمہ فشریز فیصل آباد ریجن کے ترجمان نے بتایاکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شہریوں نے جہاں مختلف طبی وجوہات کی بناء پر بڑے گوشت یعنی بیف اور چھوٹے گوشت یعنی مٹن کا استعمال ترک کرنا شروع کر دیا ہے وہیں برائلر گوشت میں مطلوبہ غذائیت نہ ہونے کی وجہ سے مچھلی کے استعمال میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے مچھلی کی مطلوبہ طلب پوری نہ ہو رہی ہے اور مفاد پرست دکانداران کی جانب سے مہنگی مچھلی فروخت کرنے کی شکایات بھی زبان زد عام ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ان حالات میں طلب و رسد کے فرق کو ختم کرنے اور سستے نرخوں پر مچھلی کی فروخت یقینی بنانے کیلئے محکمہ تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے جبکہ فش فارمنگ کی پروموشن کیلئے مفت مشاورتی سروسز بھی شروع کر دی گئی ہیں۔انہوںنے کہا کہ فش فارمنگ کو بطور کاروبار اپنانے والوں کو مفت مشاورت کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ مچھلی کی پیداوار میں زیادہ سے زیاد ہ اضافہ یقینی ہو سکے۔

انہوںنے مچھلی کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے فش فارمرز کو تالابوں میں موجود سبزی خور مچھلیوں کو مناسب مقدار میں سبز چارہ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ان کی بہتر انداز میں بروقت افزائش نسل مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ تالابوں میں موجود سلور کارپ ، گراس کارپ اور دیگر سبزی خور مچھلیوں کیلئے سبز چارہ کی فراہمی اشد ضروری ہے لہٰذا فش فارمرز برسیم ، چری ، مکئی وغیرہ کو باریک کاٹ کر روزانہ تالاب میں ڈالیں بلکہ بہتر یہ ہے کہ بانس کا تقریباً 8فٹ لمبا اور 8 فٹ چوڑا چوکھٹا بنا کر اسے تالاب میں چھوڑ دیاجائے اور سبز چارہ اس چوکھٹے میں ڈالا جائے تاکہ مچھلیاں اپنی ضرورت کے مطابق سبز چارہ کھاسکیں۔

انہوںنے اے پی پی کو بتایاکہ اس چوکھٹے سے ایک باریک رسی باندھ دینی چاہیے تاکہ اسے بوقت ضرورت تالاب سے باہر نکال کراس پر نیاچارا ڈال کر دوبارہ تالاب میں چھوڑاجاسکے۔ انہوںنے بتایاکہ مچھلیوںکی مناسب نشو ونما اور زیادہ پیداوار کیلئے روائتی نامیاتی کھادوں کے علاوہ خود تیارکردہ راشن کا بھی استعمال کیاجاسکتاہے جن میں چاول کی پھک ، چھان بورا، کھل مکئی ، شیرہ وغیرہ بھی شامل ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے ماہرین ماہی پروری یا محکمہ فشریز سے بھی رابطہ کیاجاسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں