سبزیوں کے کاشتکار بیماریوں کے تدارک کیلئے فصلوں کے ہیر پھیر کے ساتھ بیج کو پھپھوکش زہر تھائیوفینیٹ میتھائل یا کاربینڈا زیم لگا کر کاشت کریں، محکمہ زراعت کی ہدایت

بدھ 25 نومبر 2020 12:19

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2020ء) کھیرے، کریلے، گھیاکدو، گھیاتوری،حلوہ کدو، خربوزے، تربوزکی ٹنل کاشت شروع ہو گئی ہے جبکہ کاشتکاروں کو  سبزیوں کے پودوں کو اکھیڑا، پچھیتا جھلساؤ،روئیں دار پھپھوندی، کوڑھ اور وائرسی امراض کے حملہ کے خدشہ کے پیش نظر حفاظتی و تدارکی اقدامات کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ اکھیڑا کی بیماری بیل والی سبزیوں کے ننھے پودوں پر زیادہ ہوتی ہے جس کے حملہ سے اگے ہوئے پودے مرجھا جاتے ہیں اور بڑے پودوں کے تنے کا نچلا حصہ گلا ہوا نظر آتا ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ اس بیماری کے تدارک کے لیے فصلوں کے ہیر پھیر کے ساتھ بیج کو پھپھوکش زہر تھائیوفینیٹ میتھائل یا کاربینڈا زیم  لگا کر کاشت کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بیل والی سبزیوں کے پتوں پرروئیں دار پھپھوندی کے حملہ سے زرد رنگ کے دھبے ظاہر ہوتے ہیں اور یہ دھبے پودوں کے تنوں تک پھیل جاتے ہیں نیزمرطوب موسم میں اس بیماری کے شدید حملہ کی وجہ سے پودے سوکھ جاتے ہیں لہٰذا 8سے 26ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور ہوا میں 70فیصد سے زائد نمی ہونے کی وجہ سے اس بیماری کے حملہ کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار اس بیماری کے تدارک کے لیے بیماری سے متاثرہ پودوں کو کھیت سے نکال کر جلا دیں اور حفاظتی زہروں مینکوزیب، کاپرہائیڈروآکسائیڈ  2 سے اڑھائی گرام دوائی فی لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں اور 7سے 10دن کے اندر اثر پذیر ادویات کیبر یوٹاپ، سکوریا پریکیور مبی کا سپرے کریں۔انہوں نے کہاکہ بیل والی سبزیوں پرکوڑھ کی بیماری کے حملہ کی صورت میں پتوں اور تنوں پر زرد رنگ کے لمبے دھبے نمودار ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ پھیل جاتے ہیں اور پھل پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں جس سے پودوں کے ساتھ پھل بھی گلنا شروع ہوجاتاہے اس لیے مذکورہ بیماری کے تدارک کے لیے کاربینڈازیم یا ٹاپسن ایم بحساب 2گرام فی لیٹر پانی ملا کر سپرے کیاجائے۔

انہوں نے کہاکہ سبز تیلہ، کالا تیلہ، سفید مکھی اور لیف ہاپر بیل والی سبزیوں پر وائرسی امراض کے پھیلاؤ کا باعث بنتے ہیں لہٰذاان وائرسی بیماریوں کے حملہ سے پتوں کی شکل کا بگڑنا، سبز مادے کا ختم ہونا اور پودوں کا قد چھوٹا رہ جانا زیادہ اہم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار وائرسی امراض کے انسداد کے لیے صحت مند اور بیماریوں سے پاک بیج استعمال کریں اور مذکورہ نقصان رساں کیڑوں کے بروقت تدارک کے لیے محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کے مشورہ سے نئی کیمسٹری کی زہروں کا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں