محکمہ زراعت نے گندم کی پچھیتی کاشت کیلئے سفارشات جاری کردیں

منگل 30 نومبر 2021 13:05

محکمہ زراعت نے گندم کی پچھیتی کاشت کیلئے سفارشات جاری کردیں
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2021ء) محکمہ زراعت نے گندم کی پچھیتی کاشت کیلئے سفارشات جاری کی ہیں اور کہا ہے کہ کاشتکارپچھیتی کاشتہ گندم کیلئے منظور شدہ اقسام دلکش21،سبحانی21،ایم ایچ21،اکبر19،غازی19،بھکر سٹار،اناج2017،زنکول2016،گولڈ2016،جوہر2016،بورلاگ2016،اجالا2016،آس2011،ملت2011 اور فیصل آباد2008 کی کاشت دسمبر کے اوائل تک کرسکتے ہیں تاہمملت11 اور فیصل آباد8 اقسام کنگی سے متاثرہ ہیں لہٰذا ان کو کم سے کم رقبہ پر کاشت کریں جبکہ کاشتکار یکم سے 10دسمبر تک 50سے55کلوگرام بیج فی ایکڑاستعمال کریں اور بیج کے اگاؤ کی شرح85 فیصد سے ہرگز کم نہیں ہونی چاہیے۔

ویٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جاوید احمد نے کہا کہ گندم کی مختلف بیماریوں میں کانگیاری، کرنال بنٹ،گندم کی بلاسٹ اور اکھیڑا وغیرہ زیا د ہ نقصان دہ ہیں جو کہ پیداوار میں نقصان کا باعث بنتی ہیں اسلئے ان بیماریوں سے بچاؤ کیلئے بیج کو بوائی سے پہلے تھائیو فنیٹ میتھائل بحساب دوتا اڑھائی گرام فی کلو گرام بیج یا امیڈا کلوپرڈ +ٹیبو کونا زول بحساب 4 ملی لٹر فی کلو گرام بیج  لگائیں اوربہتر ہے کہ بیج کو زہر لگانے کیلئے گھومنے والا ڈرم استعمال کیا جائے لیکن اگر یہ میسر نہ ہو تو پلاسٹک کی ایک بوری میں وزن شدہ بیج اور سفارش کردہ زہر ڈال کر بوری کا منہ باندھ کر اوردونوں طرف سے پکڑ کر اچھی طرح ہلائیں تاکہ بیج کے ہردانے کو زہر لگ جائے مگر خیال رہے کہ بوری کو تقریباً آدھا بھرا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گندم کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے کھیت کا تیاراور ہموار ہونا بہت ضروری ہے لہٰذا اس کیلئے وریال کھیتوں میں دو یاتین دفعہ ہل چلائیں اورجہاں کہیں زمین کوہموار کرنا ضروری ہو کر اہ یالیزرلیولرسے زمین کو ہموار کریں اورراؤنی سے پہلے کھیتوں کو چھوٹے حصوں میں تقسیم کریں تاکہ کم پانی سے زیادہ رقبے پر راؤنی ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ جب بوائی کا وقت نزدیک آئے تو سورج نکلنے سے پہلے ہل چلائیں اور سہاگہ دیں کیونکہ یہ عمل2یا3 باردوہرانے سے جڑی بوٹیاں تلف ہو جائیں گی اور زمین کی نیچے کی نمی اوپر آجائے گی جو گندم کے اچھے اگاؤ کی ضامن ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ راؤنی کے بعد وتر آنے پر زمین کو2یا 3 دن کیلئے کراہ یاسہاگہ چلا کر دبادیں اس سے ڈھیلے وغیرہ نہیں بنتے اسے رمبڑ کہتے ہیں رمبڑ کے بعددوہرا ہل چلا کرسہاگہ دیں اور 8 سے 10 دن تک زمین کو یونہی رہنے دیں تاکہ جڑی بوٹیوں کے بیج اگ آئیں اوربعد ازا ں بوائی کیلئے ہل چلا کر ان کو ختم کر دیں۔انہوں نے کہا کہ وتر کا طریقہ کاشت میں کپاس کی چھڑیاں اور مکئی کے ٹانڈے کاٹنے کے 15سے20 دن قبل کھیت کو پانی دیں تاکہ چھڑیاں کاٹتے وقت زمین وتر حالت میں ہو اور کم سے کم وقت میں تیار کرکے گندم کاشت کی جا سکے نیز چھڑیاں کاٹنے کے فوراً بعد 2 مرتبہ ہل اور ایک مرتبہ روٹاویٹرچلائیں اور اگر روٹاویٹر میسر نہ ہو تو بھاری سہاگہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ گندم کے خشک طریقہ کاشت میں سابقہ فصل کی برداشت کے بعد دو مرتبہ عام ہل اور ایک مرتبہ روٹاویٹر یا ڈسک ہیرو  چلائیں اور بوائی بذریعہ ڈرل کریں اور کھیت کو پانی لگا دیں لیکن خیال رہے کہ ڈرل کردہ بیج کی گہرائی ایک انچ سے زیادہ نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ گپ چھٹ کے طریقہ میں پچھلی فصل کی برداشت کے بعد 2 مرتبہ عام ہل چلائیں اور بھاری سہاگہ دیں بعد ازاں کھیت کو پانی لگادیں اورپھر 4 سے 6 گھنٹے تک بھگوئے ہوئے بیج کا چھٹہ دیں۔انہوں نے کہا کہ مزید معلومات یا رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں