کاشتکارگندم کی کنگی کے کنٹرول کے لئے فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں‘ترجمان محکمہ زراعت

بیماری کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں محکمہ زراعت (توسیع یا پیسٹ وارننگ) کے مقامی عملے کے مشورے سے پھپھوند کُش زہروں کا استعمال کریں

منگل 25 جنوری 2022 12:45

کاشتکارگندم کی کنگی کے کنٹرول کے لئے فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں‘ترجمان محکمہ زراعت
مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2022ء) محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گندم ہمارے ملک کی ایک اہم فصل ہے۔یہ مشاہدہ میں آیا ہے کہ بارشوں کے بعد رسٹ یا کنگی کا حملہ ہو سکتا ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ بھوری کنگی کے پھیلاؤکیلئے موزوں ترین درجہ حرارت20 تا25 ،زرد کنگی کیلئی10 تا20اورسیاہ کنگی کیلئی20 تا35ڈگری سینٹی گریڈ ہیبھوری یا خاکی کنگی کا حملہ تقریباً پنجاب کے تمام اضلاع میں یکساں طور پر ہوتا ہے اور بیماری کی وبائی صورت پیدا ہونے پر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ۔

بھوری کنگی بالحاظ نقصان خطرناک ہے۔ بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں۔ بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

بعض اوقات پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔ گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 10 سے 30 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے۔

وبائی حملے کی صورت میں ناقص قوت مدافعت کی اقسام گندم مزید کنگی پھیلا کر بہتر قوت مدافعت کی حامل اقسام گندم پر اثر انداز ہوکر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔زرد کنگی کا حملہ عام طور پر پنجاب کے شمالی اور کچھ وسطی اضلاع (راولپنڈی تا فیصل آباد) میں زیادہ ہوتا ہے۔عام طور پر اس کا حملہ پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں۔

اس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں۔ وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔سیاہ کنگی کے حملے کی صورت میں عموماً بھورے یا کالے رنگ کے دھبے پتوں کی ڈنڈیوں یا تنے پر ظاہر ہوتے ہیں جو کہ بعد میں پھٹ جاتے ہیں اور سیاہ رنگ کا سفوف باہر نمودار ہوتا ہے۔ کاشتکار گندم کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میںپھپھوندکُش زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے کریں۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں